دہلی

لوک سبھا میں کسی کی ذات / مذہب کا حوالہ نہ دیا جائے: اسپیکر

اسپیکر لوک سبھا اوم برلا نے پیر کے دن ارکان کو خبردار کیا کہ وہ ایوان میں کسی کی ذات اور مذہب کا حوالہ نہ دیں۔

نئی دہلی: اسپیکر لوک سبھا اوم برلا نے پیر کے دن ارکان کو خبردار کیا کہ وہ ایوان میں کسی کی ذات اور مذہب کا حوالہ نہ دیں۔

کانگریس کے ایک رکن نے الزام عائد کیا کہ وزیر فینانس نرملا سیتارمن نے ہندی میں ان کی مہارت کے تعلق سے بعض ریمارکس اس لئے کئے کہ وہ نچلی ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔

وقفہ سوالات میں اپنے سماجی زمرہ کے حوالہ سے کانگریس رکن اے آر ریڈی کے استعمال کردہ لفظ پر کڑا اعتراض کرتے ہوئے اسپیکر نے نشاندہی کی کہ لوگ مذہب اور ذات کی بنیاد پر لوک سبھا کے لئے منتخب نہیں ہوتے۔ کسی کو بھی ایوان میں ایسے الفاظ کا کبھی بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے ورنہ مجھے ایسے رکن کے خلاف کارروائی کرنی پڑے گی۔

اسپیکر نے ریڈی کے یہ کہنے پر بھی سخت اعتراض کیا کہ اسپیکر مداخلت نہ کریں۔ اوم برلا نے کانگریس کے قائد ایوان ادھیر رنجن چودھری سے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کے ارکان کو سمجھائیں کہ وہ اسپیکر سے ایسی بات نہیں کرسکتے۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب اے آر ریڈی‘ ڈالر کے مقابلہ روپیہ کی گھٹتی قدر کے بارے میں سوال کررہے تھے۔

وہ وزیراعظم نریدر مودی کے پچھلے ریمارک کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے گجرات کی چیف منسٹری کے دوران کہا تھا کہ روپیہ آئی سی یو میں ہے۔ اسپیکر نے جب اس پر اعتراض کیا اور سے کہا کہ وہ صرف سوال پوچھیں تو اے آر ریڈی نے کہا کہ سر آپ مداخلت نہیں کرسکتے۔

ریڈی کے سوال کے جواب میں وزیر فینانس نے کہا کہ وہ کانگریس رکن کی ٹوٹی پھوٹی ہندی کا ٹوٹی پھوٹی ہندی میں جواب دیں گی۔ نرملا سیتارمن نے کہا کہ اُس وقت معیشت یقینا آئی سی یو میں تھی۔ آج ہندوستان تیزی سے پھلتی پھولتی معیشت ہے لیکن اس کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔