امتحان میں کم نشانات لانے پر ماں باپ کی سرزنش، دلبرداشتہ دسویں جماعت کی طالبہ نے اُٹھایا انتہائی اقدام
پولیس کے مطابق، طالبہ نے حال ہی میں اپنے امتحانی نتائج حاصل کیے تھے۔ نمبروں سے ناخوش والدین نے اسے ڈانٹا، جس کے فوراً بعد اس نے انتہائی قدم اٹھایا۔ گھر والوں نے اسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
حیدرآباد: حبیب نگر کے علاقے حبس گوڈہ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں 15 سالہ دسویں جماعت کی طالبہ نے مبینہ طور پر کم نمبر لانے پر والدین کی سرزنش کے بعد عمارت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ یہ افسوسناک واقعہ پیر کے روز پیش آیا۔
پولیس کے مطابق، طالبہ نے حال ہی میں اپنے امتحانی نتائج حاصل کیے تھے۔ نمبروں سے ناخوش والدین نے اسے ڈانٹا، جس کے فوراً بعد اس نے انتہائی قدم اٹھایا۔ گھر والوں نے اسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاکہ واقعہ کے پس منظر اور حالات کا درست تعین کیا جاسکے۔ اہلکار اہلِ خانہ، پڑوسیوں اور دیگر افراد سے بیانات لے رہے ہیں تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ کون سے عوامل طالبہ کی ذہنی پریشانی کا باعث بنے۔
یہ واقعہ ایک مرتبہ پھر اس بڑھتے ہوئے تعلیمی دباؤ کی طرف توجہ دلاتا ہے جس کا سامنا آج کے اسکولی طلبہ کر رہے ہیں۔ ماہرینِ نفسیات اور اسکول کونسلرز والدین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ امتحانات کے دوران اپنے بچوں کے ساتھ نرم، حوصلہ افزا اور تعاون پر مبنی رویہ اختیار کریں، کیونکہ سختی اور ڈانٹ ڈپٹ کم عمر ذہنوں پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔
علاقہ مکینوں نے اس سانحے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ والدین اور معاشرے میں ذہنی صحت، امتحانی دباؤ اور خاندانی مکالمے کے حوالے سے آگاہی بڑھانے کی فوری ضرورت ہے۔
مزید تحقیقات جاری ہیں۔