جرائم و حادثاتحیدرآباد

متلاشیان روزگار کو دھوکہ سے کمبوڈیا روانہ کرنے پر یو پی کے ایک شخص کی گرفتاری

تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو نے اتر پردیش کے رہنے والے صداقت خان کو گرفتار کرلیا جن پر ہندوستانی متلاشی افراد کو دھوکہ سے کمبوڈیا بھیجنے کا الزام ہے، جہاں انہیں سائبر کرائم کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو نے اتر پردیش کے رہنے والے صداقت خان کو گرفتار کرلیا جن پر ہندوستانی متلاشی افراد کو دھوکہ سے کمبوڈیا بھیجنے کا الزام ہے، جہاں انہیں سائبر کرائم کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
دھوکہ دہی میں ملوث دو افراد گرفتار، ورک فرم ہوم کے نام پر دھوکہ دیا گیا
لون ایپ کے ایجنٹس کی ہراسانی، ایک شخص نے خودکشی کرلی
نرمل میں 2 روزہ ضلعی سطح کے انسپائر و سائنس ایگزیبیشن کا اختتام
نرمل میں ضلعی سطح کے انسپائر و سائنس ایگزیبیشن کا افتتاح
ہم عوامی رائے کے مطابق جامع رپورٹ حکومت کو پیش کریں گے: بی سی کمیشن چیئرمین بی وینکٹیشور راؤ

صداقت خان کو دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مالدیپ سے واپسی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف دفعہ 370، 386، 420، 323، 342، 120-B آئی پی سی اور امیگریشن ایکٹ کی دفعہ 24 کے تحت الزامات درج کیے گئے ہیں۔

یہ گرفتاری اس اسکام میں شامل تین دیگر ایجنٹوں کو حراست میں لینے کے بعد عمل میں آئی جن میں جگتیال سے کے سائی پرساد، پونے سے محمد عابد حسین انصاری (اصل میں تعلق بہار سے) اور بہار سے محمد شاداب عالم شامل ہیں۔

ان ایجنٹوں نے مبینہ طور پر ملازمت کے متلاشیوں کو بیرون ملک بڑی تنخواہوں والی ملازمتوں کی پیشکش کے ذریعہ پھنسایا تھا۔ یہ مقدمہ 16 مئی 2024 کو سرسلہ کی ساکن کی جانب سے اپنے بیٹے کے بارے میں درج کرائی گئی شکایت کے بعد سامنے آیا، جسے ان ایجنٹوں نے 1,40,000 روپے ادا کرنے کے بعد کمبوڈیا بھیجا تھا۔

کمبوڈیا پہنچنے کے بعد انہیں پابند سلاسل کر دیا گیا اور جعلی سائبر کارروائیوں میں روزانہ 17 گھنٹے تک کام کرنے پر مجبور کیا گیا اور اس کا پاسپورٹ بھی چھین لیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تقریباً 500 سے 600 ہندوستانیوں کو اسی طرح سائبر کرائمز انجام دینے کیلئے مجبور کیا گیا۔

تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو نے، حکام کے ساتھ کام کرتے ہوئے،سرسلہ کے رہائشی کو تلنگانہ واپس لایا، جہاں اس نے جسمانی استحصال، قید اور دھمکیوں کے متعلق تفصیلات سے تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو کو واقف کرایا۔ ایک بار کمبوڈیا پہنچنے پر متاثرین کو ہینڈلرز کے حوالے کر دیا جاتا ہے جو انہیں سائبر کرائم انجام دینے پر مجبور کرتے تھے۔

متاثرین اگر مزاحمت کرتے ہیں تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جس کی وجہ متاثرین جرائم میں ملوث ہونے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ جرم کے ارتکاب کے بعد بلیک میلنگ کے ذریعہ بڑی رقومات کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور عام طور پر بٹ کوائن میں ادائیگی کے لیے کہا جاتا ہے۔