حیدرآباد کے اطراف نئے تین بڑے ریلوے ٹرمنلس بنانے کی منصوبہ بندی
اسی طرز پر حیدرآباد کے اطراف تین ریلوے ٹرمنلس آؤٹر اور ریجنل رنگ روڈ کے درمیان تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی ساوتھ سنٹرل ریلوے نے تیار کی ہے۔ورنگل کی سمت چرلہ پلی ٹرمنل پہلے ہی تعمیر کر کے چلایا جا چکا ہے، جبکہ وقار آباد۔
حیدرآباد: ملک کی مختلف ریاستوں سے آنے والی ٹرینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، حیدرآباد کے اطراف نئے تین بڑے ریلوے ٹرمنلس بنانے کی منصوبہ بندی ریلویز نے تیار کی ہے۔ دہلی، بنگلور، کولکتہ جیسے شہروں میں مضافاتی علاقوں میں ریلوے ٹرمنلس موجود ہیں ۔
اسی طرز پر حیدرآباد کے اطراف تین ریلوے ٹرمنلس آؤٹر اور ریجنل رنگ روڈ کے درمیان تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی ساوتھ سنٹرل ریلوے نے تیار کی ہے۔ورنگل کی سمت چرلہ پلی ٹرمنل پہلے ہی تعمیر کر کے چلایا جا چکا ہے، جبکہ وقار آباد۔
ممبئی راستے پر رام چندراپورم بلاک میں ناگول پلی ٹرمنل کی ضرورت بھی ظاہر کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ محبوب نگر۔بنگلور (جُکل۔شمس آباد) اور نظام آباد۔ناندیڑ راستوں پر بھی نئے ٹرمنلس بنانے پر ریلوے محکمہ غور کر رہا ہے۔
اس وقت سکندرآباد، نامپلی اور کاچی گوڑہ کے مرکزی اسٹیشنوں پر زیادہ دباؤ ہے۔ حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں سے اسٹیشنس تک پہنچنے میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگ رہا ہے اور صبح کے وقت پلیٹ فارم کی جگہ بھی ناکافی ہے۔
اس پس منظر میں ریلویز تین ٹرمنلس کو جلد از جلد شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ مسافروں کی مشکلات کے ساتھ ساتھ مرکزی اسٹیشنوں پر دباؤ بھی کم ہو۔
موجودہ ضروریات کے علاوہ آنے والے دو دہائیوں میں بڑھتی ہوئی حیدرآباد کی آبادی کے مطابق بڑھتی ہوئی ریلوے سفر کی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ تین بڑے ٹرمنلس کا ڈیزائن بنایا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے تحت 2025 میں شہر کی آبادی 1.13 کروڑ، 2031 میں 1.84 کروڑ اور 2047 میں 3.30 کروڑ تک پہنچنے کا اندازہ ریلویز نے لگایا ہے۔