Uncategorized

احتجاجی طلباء کی تائید، پرشانت کشور کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کاآغاز

انتخابی حکمت عملی ساز سے سیاستداں بنے پرشانت کشور نے بہار میں طلباء کے اس مطالبہ کی تائید کرتے ہوئے پرچہ سوالات کے افشاء کے الزامات کے بعد 70 ویں مشترکہ مسابقتی امتحان کا دوبارہ انعقاد عمل میں لایا جائے‘ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔

پٹنہ: انتخابی حکمت عملی ساز سے سیاستداں بنے پرشانت کشور نے بہار میں طلباء کے اس مطالبہ کی تائید کرتے ہوئے پرچہ سوالات کے افشاء کے الزامات کے بعد 70 ویں مشترکہ مسابقتی امتحان کا دوبارہ انعقاد عمل میں لایا جائے‘ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔

جن سوراج پارٹی کے بانی جنہوں نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں طلباء کے ساتھ احتجاج شروع کیاہے‘ کہاکہ میں اپنی پوری طاقت کے ساتھ ان طلباء کے ساتھ ہوں جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوجاتا میں مرن برت جاری رکھوں گا۔

گاندھی میدان اس مقام سے چند کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے‘ جہاں کئی امیدوار تقریباً2 ہفتوں سے 24گھنٹے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پرشانت کشور نے اپنے سابق باس چیف منسٹر نتش کمار کے غرور کو اس احتجاج کے لیے مورد الزام ٹھہرایا۔

انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر نے گزشتہ 16 دن سے ان طلباء سے شخصی ملاقات کرنے سے انکار کردیاہے۔ اس حکومت نے تمام محاذوں پر طلباء کو دھوکہ دیا۔ حتی کہ چیف سکریٹری رینک کے عہدیدار بھی ان طلباء کے لیے چیف منسٹر سے ملاقات کا وقت حاصل کرنے میں اپنے آپ کو بے بس محسوس کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ پرشانت کشور کے خلاف پولیس نے ایک کیس درج کرلیاہے کیونکہ وہ طلباء کی حمایت کررہے ہیں۔ پیر کے روز‘ احتجاجیوں کے وفد نے چیف سکریٹری امرت لال مینا سے ملاقات کی تھی۔ کشور نے کہاتھا کہ وہ 48 گھنٹے تک انتظار کریں گے اور اگر نتیش کمار حکومت 13 دسمبر کو منعقدہ امتحان کے مبینہ افشاء کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں ناکام کررہتی ہے تو وہ اپنی ہڑتال میں شدت پیدا کریں گے۔

بائیں بازو جماعتوں کی طلباء شاخ سے تعلق رکھنے والے طلباء نے کل چیف منسٹر نتیش کمار کا گھیراؤ کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ انہوں نے امتحان کے دوبارہ انعقاد کے ساتھ ساتھ پرچہ سوالات کے افشاء کی اعلی سطحی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ چیف منسٹر کو اس معاملہ میں اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔