مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کی لبنان کے ساتھ سرحدی علاقے میں حملے کے لیے تیاریاں جاری

اسرائیلی فوج میں شمالی ملٹری ریجن کے کمانڈر جنرل اوری گورڈین نے اعلان کیا ہے کہ فوج جنگی کارروائیوں کو وسعت دینے اور ملک کے شمال میں لبنان کے ساتھ سرحدی علاقے میں حملے کے لیے تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

تل ابیب: اسرائیلی فوج میں شمالی ملٹری ریجن کے کمانڈر جنرل اوری گورڈین نے اعلان کیا ہے کہ فوج جنگی کارروائیوں کو وسعت دینے اور ملک کے شمال میں لبنان کے ساتھ سرحدی علاقے میں حملے کے لیے تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اسرائیلی فوج کو عالمی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور

العربیہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے میڈیا آفس نے گورڈین کے حوالے سے بتایا کہ "ہمارا مقصد شمال میں سکیورٹی کے میدان میں اس طرح کی صورت حال کو تبدیل کرنا ہے جس سے ہم آبادی کی ان کے گھروں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم سب تبدیلی کے لیے پرعزم ہیں۔ سلامتی کے میدان میں حقیقت پسندی اور جنگ کی توسیع (شمال میں) اور حملے کی منتقلی کے لیے تیاری جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ہمارا مشن ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "ہم دفاعی کارروائیاں جاری رکھیں گے اور حزب اللہ پر حملہ کریں گے”۔

اسرائیل کی شمالی سرحد پر اب بھی کشیدگی برقرار ہے، جہاں لبنانی سرزمین سے باقاعدگی سے بمباری ہوتی رہتی ہے۔ اس کا جواب اسرائیلی فوج فائرنگ کرکے اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے لبنان کے سرحدی علاقوں کو نشانہ بنا کر دیتی ہے۔ اس کشیدگی کی وجہ سے شمالی اسرائیل کے تقریبا 80 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔

اسی تناظر میں جنوبی لبنان کے دیہاتوں اور قصبوں پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب حزب اللہ نے کل جمعہ کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے ڈویوی بیرک کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج نےاعلان کیا کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف تقریباً 30 میزائل داغے گئے۔ اس سے چند گھنٹے قبل حزب اللہ کے ایک کمانڈر اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ عین زیتیم اور دیلتون کے علاقوں پر اس بمباری کے نتیجے میں "کوئی انسانی جانی نقصان نہیں ہوا”۔