تلنگانہ کے آصف آباد ضلع میں شیر کی موجودگی سے مقامی افراد میں خوف
تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے تریانی منڈل میں پڑوسی ریاست مہاراشٹرا کے جنگلات سے ایک نر شیر کی نقل و حرکت نے دیہی عوام میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ شیر ایڈولاپہاڑ گاؤں کے قریب مویشیوں پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا تاہم چرواہوں نے شور مچاکر اُسے واپس جنگل کی طرف بھگا دیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے تریانی منڈل میں پڑوسی ریاست مہاراشٹرا کے جنگلات سے ایک نر شیر کی نقل و حرکت نے دیہی عوام میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ شیر ایڈولاپہاڑ گاؤں کے قریب مویشیوں پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا تاہم چرواہوں نے شور مچاکر اُسے واپس جنگل کی طرف بھگا دیا۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ شیر کی موجودگی کی وجہ سے وہ شدید خوف میں زندگی گزار رہے ہیں، خاص طور پر کھیتوں میں کام کرنے کے دوران حملہ کا خدشہ اور مویشیوں کے نقصان کا خطرہ ہر وقت لاحق ہے۔
دیہاتیوں نے محکمہ جنگلات کے عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ شیر کو گھنے جنگلات کی طرف بھیجنے کے اقدامات کیے جائیں تاکہ انسانی اور مویشیوں کی جانوں کا تحفظ ممکن ہو سکے۔
محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ یہ نر شیر، جو مہاراشٹرا کے جنگلات سے اپنی حدود کی تلاش میں نکلا ہے، گذشتہ چند دنوں سے تریانی منڈل اور قاصی پیٹ منڈل (ضلع منچریال) کی سرحدوں پر گھوم رہا ہے۔ اس کی حرکات پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور اسے کسی نقصان سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
حکام نے مقامی عوام میں بیداری کی مہم بھی شروع کی ہے تاکہ وہ شیر کی موجودگی سے متعلق چوکس رہیں اور کسی بھی اچانک آمنے سامنے ہونے کی صورت میں احتیاط برتیں۔
دیہاتیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اکیلے جنگلات کی طرف نہ جائیں بلکہ گروپ کی شکل میں نکلیں۔ اس کے علاوہ، مویشیوں کے نقصان پر معاوضہ فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
مقامی سطح پر لاوڈ اسپیکروں کے ذریعہ اعلانات کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو بروقت اطلاع دی جا سکے اور کسی ناگہانی حادثہ سے بچا جا سکے۔