آندھراپردیش

تلگو دیشم کے ارکان اسمبلی کی کارکردگی پر پروگریس کارڈس: چندرابابو

ذرائع کے مطابق، مختلف سروے رپورٹس اور عوامی تاثرات کی بنیاد پر ہر حلقے کے عوام، پارٹی کارکنوں اور مقامی قیادت کے آراء کو یکجا کرتے ہوئے ان رپورٹس کو تیار کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے روزمرہ شیڈول کے مطابق، وہ روزانہ دو سے تین ایم ایل ایز سے بالمشافہ ملاقاتیں کر رہے ہیں، جن میں ہر ملاقات تقریباً 45 منٹ تک جاری رہتی ہے۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ اور تلگو دیشم پارٹی کے صدر این چندرابابو نائیڈو نے ریاست میں عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہوئے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ وزیراعلیٰ چندرابابو اب ٹی ڈی پی کے تمام ایم ایل ایز کی کارکردگی کا ذاتی طور پر جائزہ لے رہے ہیں اور ان کے لیے انفرادی "پروگریس رپورٹس” جاری کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک


ذرائع کے مطابق، مختلف سروے رپورٹس اور عوامی تاثرات کی بنیاد پر ہر حلقے کے عوام، پارٹی کارکنوں اور مقامی قیادت کے آراء کو یکجا کرتے ہوئے ان رپورٹس کو تیار کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے روزمرہ شیڈول کے مطابق، وہ روزانہ دو سے تین ایم ایل ایز سے بالمشافہ ملاقاتیں کر رہے ہیں، جن میں ہر ملاقات تقریباً 45 منٹ تک جاری رہتی ہے۔


ان ملاقاتوں میں چندرابابو نہ صرف ایم ایل ایز کی کارکردگی کا تجزیہ کر رہے ہیں بلکہ انہیں اپنی ذمہ داریوں کے تئیں سنجیدہ رہنے، عوامی مسائل کے فوری حل اور پارٹی کو مضبوط بنانے پر بھی زور دے رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات دی ہیں کہ انتخابی منشور میں کیے گئے وعدوں کو عوام تک لے جایا جائے اور جو وعدے پورے کیے گئے ہیں، اُن سے عوام کو واقف کرایا جائے۔


ایم ایل ایز نے وزیراعلیٰ کی اس شفاف اور تعمیری پہل پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ملاقاتوں میں پارٹی کی تنظیمی مضبوطی، حلقہ انتخاب میں عوامی مسائل، ان کے حل اور پارٹی عہدوں جیسے اہم امور زیر بحث آ رہے ہیں۔


چندرابابو نائیڈو کا یہ قدم پارٹی میں کارکردگی پر مبنی جوابدہی کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف پارٹی نظم و ضبط میں اضافہ ہوگا بلکہ عوامی بھروسہ بھی مزید مستحکم ہوگا۔