شمالی بھارت

لیو اِن ریلیشن شپ ٹائم پاس‘الٰہ آباد ہائی کورٹ کا ریمارک

جسٹس راہول چترویدی اور جسٹس محمد اظہر حسین ادریسی پر مشتمل بنچ نے کہا کہ 20-22 سال کی نازک عمر میں 2 ماہ ایک ساتھ رہنے والے جوڑے سے توقع نہیں کی جاسکتی کہ اس نے ایسے عارضی رشتہ پر سنجیدگی سے سوچا ہوگا۔

پریاگ راج: الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ایک بین مذہبی جوڑے کی پولیس پروٹیکشن درخواست خارج کرتے ہوئے جو شادی کے بغیر ساتھ ساتھ رہ رہا ہے‘ کہا کہ لیواِن ریلیشن شپ میں کوئی ”استحکام یا سنجیدگی“ نہیں ہوتی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہوئے جوڑوں کی شادی
ری نیمنگ کمیشن قائم کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں خارج
تلنگانہ ہائی کورٹ نے دانم ناگیندر کو نوٹس جاری کی
پوکسو کیس کا نابالغ ملزم، ہائی کور ٹ سے بری
غزہ: رفح کے اسکول میں پناہ لیے جوڑے نے شادی کرلی (ویڈیو)

عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کئی بار شادی کے بغیر شادی شدہ زندگی گزارنے کو جائز ٹھہرایا ہے لیکن کم عمر درخواست گزاروں کے ایک ساتھ وقت گزارنے کا فیصلہ سوچا سمجھا ہے یا نہیں اس پر سوال اٹھتا ہے۔

جسٹس راہول چترویدی اور جسٹس محمد اظہر حسین ادریسی پر مشتمل بنچ نے کہا کہ 20-22 سال کی نازک عمر میں 2 ماہ ایک ساتھ رہنے والے جوڑے سے توقع نہیں کی جاسکتی کہ اس نے ایسے عارضی رشتہ پر سنجیدگی سے سوچا ہوگا۔

یہ سنجیدگی سے زیادہ صنف مخالف کی طرف رغبت ہے۔ عدالت نے ریمارک کیا کہ لیو اِن ریلیشن شپ ”عارضی اور نازک“ ہوتی ہے اور ٹائم پاس (وقت گزاری) میں بدل جاتی ہے۔ زندگی پھولوں کی سیج نہیں ہوتی۔ وہ ہر جوڑے کو تلخ حقائق کی کسوٹی پر جانچتی ہے۔

 ہمارا تجربہ بتاتا ہے کہ اس قسم کا رشتہ اکثر ٹائم پاس‘ عارضی اور نازک ہوتا ہے۔ اسی لئے ہم درخواست گزار کو تحقیقات کے مرحلہ میں کوئی تحفظ دینے سے گریز کررہے ہیں۔