حیدرآباد

حیدر آباد میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ

مختلف تنظیموں یا جماعتوں کی جانب سے گڑبڑ کے پیش نظر حیدر آباد سٹی پولیس نے دونوں شہر میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ کئے ہیں۔

حیدر آباد (آئی اے این ایس) مختلف تنظیموں یا جماعتوں کی جانب سے گڑبڑ کے پیش نظر حیدر آباد سٹی پولیس نے دونوں شہر میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
حسین ساگر پر گنیش نمرجن کی تیاریاں جاری، سٹی کمشنر پولیس کا دورہ
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

اس ایک ماہ کے دوران 5 افراد کے ایک ساتھ اکھٹا ہونا، جلسے، جلوس، ریالیاں نکالنا، احتجاجی مظاہرے منظم کرنا ممنوع رہے گا۔ سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے کہا کہ پولیس کو ایسی مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ کئی تنظیمیں اور جماعتیں شہر میں عوامی امن کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہیں۔

جماعتیں اور تنظمیں، دھرنے اور احتجاج منظم کرتے ہوئے نقص امن پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

حیدر آباد شہر میں امن، نظم وضبط کو برقرار رکھنے کے لئے سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے بھارتیہ ناگرک سرکھشا سنہیتا 2023ء کی دفعہ U/S163 کے تحت جسے سابق میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کہا جاتا تھا، 5 افراد کے ایک جگہ جمع ہونے، انفرادی یا کسی جماعت کی طرف سے ریالیاں، جلسے، جلوس نکالنے، پرچم اور پلے کارڈز لہرانے، الیکٹرانک فامس کے ذریعہ پیام جاری کرنے پر امتناع عائد کردیا ہے تاہم صرف اندراپارک اور دھرنا چوک پر پُرامن دھرنوں کی ا جازت رہے گی۔

اس کے علاوہ دونوں شہروں حیدر آباد و سکندر آباد میں کسی قسم کے احتجاج، دھرنوں کی اجازت نہیں رہے گی۔ سکریٹریٹ اور دیگر حساس مقامات کے اطراف ان امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ سٹی پولیس کمشنریٹ کے حدود میں یہ امتناعی احکام 27 / اکتوبر کی صبح 6:00 بجے سے 28 / نومبر کی شام 6:00 بجے تک نافذ العمل رہیں گے۔