حضرت محمدؐ کی سیرت ساری انسانیت کے لئے مشعل راہ: چیف منسٹر
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ محسن انسانیت حضرت محمد ؐ کی سیرت اور آپؐ کی تعلیمات ایک مذہب کے ماننے والوں کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ ساری انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ ہمارا مذہب‘ زبان اور کلچر الگ الگ ہوسکتا ہے۔
حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ محسن انسانیت حضرت محمد ؐ کی سیرت اور آپؐ کی تعلیمات ایک مذہب کے ماننے والوں کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ ساری انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ ہمارا مذہب‘ زبان اور کلچر الگ الگ ہوسکتا ہے۔
ہماری مقدس کتابیں قرآن‘ بائیبل اور گیتا الگ الگ ہوسکتی ہیں لیکن ان سب کتابوں کا مقصد امن وشانتی‘ آپسی بھائی چارہ‘ ایک دوسرے کے ساتھ بہتر تعلقات کو فروغ دینا ہے لیکن بعض لوگ سماج میں زہر پھیلاکر آپس میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ہم سب کو متحدہ طور پر اس زہر کو سماج میں پھیلنے سے روکنا ہے۔
موجودہ حالات میں صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی تصنیف کا مقصد یہی ہے کہ حضرت محمد ؐ کی تعلیمات اور آپؐ کی سیرت سے نہ صرف ملک‘ بلکہ دنیا کے تمام انسانوں کو واقف کروانے کے لئے یہ ایک بہترین اقدام ہے۔
چیف منسٹر نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا تعلق ہماری ریاست تلنگانہ اور حیدرآباد سے ہے۔ صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی کی دانشمندانہ اور بے باک قیادت کی ستائش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اسد اویسی ہمیشہ غریبوں‘ دلتوں اور آدی واسیوں کے مسائل کو پوری طاقت کے ساتھ زیر بحث لاتے ہیں۔
بعض مرتبہ وہ کانگریس کے خلاف بھی آواز اٹھاتے ہیں لیکن ہم اس کا برا نہیں مانتے کیوں وہ ہمارے بھائی ہیں کوئی دشمن نہیں ہیں۔ ہم میں سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں اور جب انتخابات ختم ہوجاتے ہیں تو ہم سب اپنے شہر اور ریاست کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ طور پر جدوجہد کرتے ہیں۔
چنانچہ شہر کی ترقی بالخصوص موسیٰ ندی کی ترقی کے لئے صدر مجلس کی جانب سے تجاویز پیش کرنے پر ہم غورو فکر کرتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سرکار چلانے میں ہم سے بھی بعض غلطیاں سرزد ہوتی ہیں لیکن ان غلطیوں کو سدھارنے کے لئے ایک مضبوط اپوزیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں اب وہ طاقتور قائدین نہیں رہے جو لوک سبھا میں مسائل پر آواز بلند کرتے تھے جن میں جئے پال ریڈی بھی ایک قائد تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ملک کو بچانے کی ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ عوام نے چندرابابونائیڈو کو دو مرتبہ، راج شیکھر ریڈی کو دو مرتبہ اور کے سی آر کو دو مرتبہ اقتدار پر لایا۔ ہماری یہ کوشش ہے کہ آئندہ دس سال تک ریاست میں ہماری حکومت باقی رہے اور غریب عوام کی فلاح وبہبود، ترقی، خوشحالی کے لئے کام کرتے رہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں نے بہت سے جلسوں میں شرکت کی ہے لیکن اس جلسہ میں شرکت کا مقصد پہلی بار حاصل ہوا جس میں اسکالر و دانشور حضرات شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ انہیں اس مبارک کتاب کی رسم اجرائی کے جلسہ میں شرکت اور خطاب کرنے کا موقع ملا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہم تمام غریب لوگوں کو ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست میں اچھے دن آئیں اور ہم سب امن و شانتی کے ساتھ زندگی گذاریں۔ صدر و بانی المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے حضور اکرمؐ کی حیات طیبہ پر تصنیف کردہ اپنی کتاب پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس کا مقصد حضور اکرمؐ کی تعلیمات اور آپؐ کی سیرت مبارکہ سے دنیا کے تمام انسانوں کو واقف کروانا ہے۔ بعض لوگ غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
آپؐ نے نہ صرف انسانوں کے لئے بلکہ جانوروں اور پودوں کے لئے بھی بہتر سلوک کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیگر مذاہب کی کتابوں کا بھی احترام کرتے ہیں لیکن آپؐ نے جو اپنی حیات طیبہ سے راستہ دکھایا وہ دنیا کے تمام انسانوں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ایک بہترین نمونہ ہے۔
پروفیسر صدیقی نے اس کتاب کے اہم اقتباسات پیش کئے۔ ابتداء میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے چیف منسٹر اور دیگر مہمانوں کو شال پیش کی اور انہیں مومنٹوز عطا کئے۔ تقرب میں صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی، مشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر، محمد فہیم قریشی صدر ٹمریز تلنگانہ، مولانا اکبر نظام الدین اور علماء کرام و دانشوران ملت، سیاسی قائدین اور دینی و علمی اداروں کے اساتذہ و طلباء کی کثیر تعداد شریک تھی۔