حیدرآباد

حیدرآباد اور تلنگانہ کے سرکاری ڈاکٹروں کا احتجاج (ویڈیو)

کولکتہ کے ایک ٹیچنگ ہاسپٹل میں نوجوان ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے خلاف متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کی حمایت میں حیدرآباد اور تلنگانہ بھر کے سرکاری ہاسپتالوں کے سینئر ڈاکٹرس، فیکلٹی، ریسڈنٹ ڈاکٹروں اور طبی پیشہ ور افراد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔

حیدرآباد: کولکتہ کے ایک ٹیچنگ ہاسپٹل میں نوجوان ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے خلاف متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کی حمایت میں حیدرآباد اور تلنگانہ بھر کے سرکاری ہاسپتالوں کے سینئر ڈاکٹرس، فیکلٹی، ریسڈنٹ ڈاکٹروں اور طبی پیشہ ور افراد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔

آج یوم یکجہتی اور سوگ کی علامت کے طور پر، انہوں نے سرکاری اسپتالوں میں سیاہ بیاچس لگاتے ہوئے معمول کے فرائض انجام دیے اور اسپتال کے کیمپس میں ایک گھنٹے تک احتجاج بھی کیا۔

نمس اور ریسڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (RDA) نے احتجاج میں حصہ لیا۔ TTGDA کے سینئر عہدیدار، ڈاکٹر کرن مدالا نے کہا کہ خواتین ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبہ میں تقریباً 70 فیصد افرادی قوت ہیں۔

مگر کیا ہم ان خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے قابل ہیں؟انہوں نے کہا اگر اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین کے لیے کوئی تحفظ نہیں ہے تو پھر عام غیر خواندہ خواتین کا کیا ہوگا؟“ انہوں نے کہا تلنگانہ میں ڈاکٹروں کی نمائندگی کرنے والی تمام انجمنوں نے ایسے افراد کے خلاف قومی اور ریاستی سطح پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جو آپ کی نگہداشت کرنے والوں پر حملہ کرنے میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کولکتہ میں مہلوک ڈاکٹر کو صرف حقیقی خراج عقیدت ایک موثر اور سخت قانون ساز؁ کے ذریعہ ہی ممکن ہوگا جو ہسپتالوں میں دیکھ بھال کرنے والوں پر حملہ کرنے والے افراد پر سخت سزا کا نفاذ کرے گا۔

واقعہ پر صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس اسوسی ایشن کے ممبران نے ہندوستان بھر سے ڈاکٹروں پر ان کے کام کی جگہوں پر حملوں کے اکثر واقعات کو اجاگر کیا۔ تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس اسوسی ایشن کے ممبران نے کہا کہ وہ فیڈریشن آف آل انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشن کے ساتھ ہاتھ ملانے پر مجبور ہوجاینگے اور ملک گیر احتجاج میں حصہ لینے والے ڈاکٹرس کی تائید کریں گے ۔

a3w
a3w