قانونی مشاورتی کالم

تقسیم ترکہ سے متعلق سوال

ہمارے دادا مرحوم کو صرف دو بیٹے تھے یعنی ہمارے والد صاحب مرحوم اور مرحوم چچا صاحب۔ دادا صاحب کے نام پر پٹہ اراضی موازی37ایکر بمقام چیوڑلہ اور شہر میں چار مکانات جن میں دس دوکانیں تھیں اور جن کا کرایہ آرہاہے جو ہم بھائی حاصل کررہے ہیں۔

سوال:- ہمارے دادا مرحوم کو صرف دو بیٹے تھے یعنی ہمارے والد صاحب مرحوم اور مرحوم چچا صاحب۔ دادا صاحب کے نام پر پٹہ اراضی موازی37ایکر بمقام چیوڑلہ اور شہر میں چار مکانات جن میں دس دوکانیں تھیں اور جن کا کرایہ آرہاہے جو ہم بھائی حاصل کررہے ہیں۔ ہمارے والد صاحب کے چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں اور چچا صاحب مرحوم کی صرف ایک ہی بیٹی ہے۔

متعلقہ خبریں
مالکِ جائیداد کی وفات کے بعد ورثاء آپس میں جائیداد بانٹ سکتے ہیں۔ اگر آپس میں کوئی اختلاف نہ ہو
نابالغ کے مال میں زکوٰۃ

اب جائیداد قابلِ تقسیم ہے۔ ہماری چچا زاد بہن نے اپنے شوہر کے بہکاوے میں آکر دادا صاحب کی تمام جائیدادوں کے تقسیم ترکہ کا دعویٰ کیا ہے اور کل جائیداد (دادا صاحب کی) میں ایک چوتھائی(1/4) یا 25فیصد حصہ کا مطالبہ کیا ہے جبکہ وہ صرف اپنے والد کی ایک ہی بیٹی ہے اور ہم سب بھائی بہن سات ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ تمام جائیداد ہم سات بھائی بہنوں اور ایک چچا زاد بہن میں دو اور ایک کی نسبت میں تقسیم ہو۔ اس مسئلہ میں آپ کی رائے مطلوب ہے۔فقط۔ X-Y-Zحیدرآباد

جواب:- دادا صاحب کی جائیداد دو حصوں میں تقسیم ہوگی۔ایک حصہ آپ کے والد صاحب مرحوم کا اور ایک حصہ آپ کے چچا صاحب مرحوم کا ۔ آپ تمام بھائی بہن اپنے والد صاحب مرحوم کے حصہ کی جائیداد میں دو اور ایک کی نسبت میں حقدار ہیں۔ آپ کی چچا زاد بہن اپنے والد مرحوم کی جائیداد میں نصف حصہ کی حقدار ہے۔ چچا صاحب مرحوم کی جائیداد کے نصف حصہ کے آپ بھائی بہن اور دو اور ایک کی نسبت میں اپنا حصہ پائیں گے۔

گویا دادا صاحب مرحوم کے حصہ میں آپ کے واحد چچا زاد بہن ایک چوتھائی حصہ کی حقدار ہوگی جس کا اس نے مطالبہ کیا ہے ۔ اور یہ مطالبہ حق بجانب ہے۔ چچا زاد بہن کا حصہ دے کر اس مقدمہ میں صلح کرلیجئے کیوں کہ یہی بات مناسب ہے۔

آپ اس مسئلہ میں کسی دیندار اور ذمہ دار شخصیت کو اپنا ثالث مقرر کیجئے اور ان کے صادر کئے گئے فیصلے پر عمل کیجئے۔ حقدار کو اس کا حق مل جانا چاہیے۔ اگر آپ نے ایسی فراخدلی کا مظاہرہ کیا تو ہوسکتا ہے کہ آپ کی چچا زاد بہن اپنا کچھ حصہ آپ کو دیدے۔ اس کا مطالبہ حق بجانب ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو یہ مقدمہ برسوں تک چلے گا اور فیصلہ وہی ہوگا جس کا تذکرہ اوپر کیا گیا ہے مگر اس دوران آپ ان جائیدادوں سے کوئی فائدہ حاصل نہیںکرسکیں گے کیوں کہ ساری جائیداد پر ایک (Receiver) مقرر کیا جاسکتاہے۔

a3w
a3w