لگژری کار خریدنے کی خواہش، والد کی جانب سے عدم تکمیل پر بیٹے کی خودکشی
ایک 26 سالہ نوجوان نے اس وقت خودکشی کرلی جب کہ اس کے والد جو ایک زرعی مزدور بتائے جاتے ہیں، اپنے بیٹے کے لئے بی ایم ڈبلیو (لگژری) کار خریدنے میں ناکام رہے۔

حیدر آباد (پی ٹی آئی) ایک 26 سالہ نوجوان نے اس وقت خودکشی کرلی جب کہ اس کے والد جو ایک زرعی مزدور بتائے جاتے ہیں، اپنے بیٹے کے لئے بی ایم ڈبلیو (لگژری) کار خریدنے میں ناکام رہے۔
معاشی تنگی کے سبب والد‘ لگژری خرید نہیں پائے جس سے دلبرداشتہ ہو کر ایک 26 سالہ بیٹے نے خودکشی کرلی۔ پولیس نے پیر کے روز یہ بات بتائی۔ یہ واقعہ 30 / مئی کو چٹلہ پلی گاؤں میں پیش آیا۔
یہ شخص (نوجوان) اپنے زرعی کھیت گیا جہاں اُس نے نامعلوم جراثیم کش دوا پی لی، بعد ازاں وہ اپنے گھر واپس آیا اور اپنے والدین کو بتایا کہ اُس نے انتہائی اقدام کیا ہے۔ اسے فوری ہاسپٹل منتقل کردیا گیا مگر دوران علاج وہ 31 / مئی کو چل بسا۔ یہ نوجوان‘ اپنی تعلیم ترک کرچکا تھا اور گھر پر بیکار تھا۔
وہ شراب کا عادی بن گیا اس کی دماغی صحت، ٹھیک نہیں تھی۔ وہ ہمیشہ اپنے والدین سے لگژری اشیاء جن میں ایک شاندار مکان اور ایک لگژری کار شامل ہے، کا مطالبہ کرتا تھا اور وہ ان سے بحث و تکرار بھی کرتا تھا۔ جگدیو پور کے ایک پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی۔
اس نوجوان کے والدین 2 ایکڑ اراضی کے مالک ہیں تاہم معاشی تنگی کے سبب وہ بیٹے کو منانے کی کوشش کررہے تھے مگر یہ نوجوان لگژری کار کا مطالبہ کررہا تھا۔ با پ اور بیٹا دونوں 30 / مئی کو سدی پیٹ گئے جہاں اس کو ایک دوسری کار خریدنے کا پیشکش کیا گیا، مگر اس نوجوان نے اس پیشکش کو مسترد کردیا۔ بعد ازاں وہ دوپہر میں زہریلی شئے پی لی۔ والد کی شکایت پر پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔