دہلی

راہول گاندھی کی شہریت کا مسئلہ، دہلی ہائی کورٹ میں سماعت

دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز مرکز سے کہا کہ وہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی شہریت کے مسئلہ پر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں زیرالتواء درخواست کی ایک نقل حاصل کرے۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز مرکز سے کہا کہ وہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی شہریت کے مسئلہ پر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں زیرالتواء درخواست کی ایک نقل حاصل کرے۔

متعلقہ خبریں
مشین چوری کیس، اعظم خان اور بیٹے کی درخواست ضمانت مسترد
یٰسین ملک سزائے موت کیس، سماعت سے ہائیکورٹ جج نے علیحدگی اختیار کرلی
حج 2024 کے ایکشن پلان کو حکومت ہند کی منظوری
سلطان پور کے رکن پارلیمنٹ کے انتخاب کے خلاف مینکاگاندھی سپریم کورٹ سے رجوع
پرووائس چانسلر تقرر کیس، جامعہ ملیہ اسلامیہ کودہلی ہائیکورٹ کی نوٹس

عدالت نے کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ میں بھی مماثل مسئلہ پر ایک درخواست کی سماعت ہورہی ہے اور دو عدالتیں بیک وقت ایک ہی مسئلہ سے نہیں نمٹ سکتیں۔ عدالت نے اس معاملہ میں مزید آگے بڑھنے سے پہلے کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا درخواست کے موقف کے بارے میں معلومات حاصل کرنا انصاف کے مفاد میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اخبارات میں پڑھا ہے کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کو بھی اس تنازعہ سے واقف کروایا گیا ہے۔ دو عدالتیں بیک وقت ایک ہی مسئلہ سے نہیں نمٹ سکتیں۔ نامزد چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا پر مشتمل بنچ نے کہا ”آپ (مرکز) الٰہ آباد ہائی کورٹ میں زیرالتواء درخواست کے بارے میں معلومات حاصل کریں اور اس درخواست کی ایک نقل بھی حاصل کریں۔

ہم اِس بات کی توثیق کرنا چاہتے ہیں کہ ہم کسی اور کے دائرہ اختیار میں تو داخل نہیں ہورہے ہیں“۔ اِس بنچ پر بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی درخواست کی سماعت ہورہی تھی، جس میں وزارتِ داخلہ کو یہ ہدایت دینے کی گزارش کی گئی تھی کہ وہ ان کی نمائندگی پر فیصلہ کرے، جس کے ذریعہ راہول گاندھی کی ہندوستانی شہریت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سبرامنیم سوامی نے اپنی درخواست میں وزارتِ داخلہ کو یہ ہدایت دینے کی بھی گزارش کی کہ وہ راہول گاندھی کے خلاف ان کی جانب سے کی گئی نمائندگی کا تازہ موقف بتائے۔ ایڈوکیٹ ستیہ سبھروال کے ذریعہ داخل کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ سبرامنیم سوامی نے 6 اگست 2019ء کو وزارتِ داخلہ کو ایک خط لکھا تھا، جس میں یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ راہول گاندھی نے رضاکارانہ طور پر حکومت ِ برطانیہ کو بتایا ہے کہ وہ برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

مقدمہ کی سماعت کے دوران مرکز کے وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ وہ انہیں الٰہ آباد ہائی کورٹ میں زیر التواء درخواست کی نقل حاصل کرنے کے لئے کچھ مہلت دے۔

بنچ نے اس معاملہ کی مزید سماعت 9اکتوبر کو مقرر کی ہے۔ چہارشنبہ کے روز الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے مرکز سے سوال کیا کہ آیا اس نے شہریت قانون 1955ء کے تحت کی گئی نمائندگی پر کوئی فیصلہ لیا ہے۔ عدالت نے ہدایت دی تھی کہ وہ ان الزامات کی تحقیقات کرے کہ راہول گاندھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

a3w
a3w