سرخ صندل کے اسمگلر دستگیری ریڈی اور 5 دوسرے گرفتار
سرخ صندل کے اسمگلرناگادستگیری ریڈی اور 5 دوسروں کو وائی ایس آر کڑپہ ضلع میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس نے آج یہ بات یہاں بتائی۔پولیس نے مزید بتایا ہے کہ 52 کندے ضبط کرلئے گئے ہیں جن کا وزن 1,087کیلو ہے۔
کڑپہ (پی ٹی آئی) سرخ صندل کے اسمگلرناگادستگیری ریڈی اور 5 دوسروں کو وائی ایس آر کڑپہ ضلع میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس نے آج یہ بات یہاں بتائی۔پولیس نے مزید بتایا ہے کہ 52 کندے ضبط کرلئے گئے ہیں جن کا وزن 1,087کیلو ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ انسداد اسمگلنگ ٹاسک فورس اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں 9 / اگست کو یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔حکام نے 2 موٹر کاروں کے علاوہ ایک موٹر سیکل بھی ضبط کرلی ہے جو کہ سرخ صندل کی منتقلی کیلئے استعمال کئے جارہے تھے۔
دستگیری ریڈی کے علاوہ اُس کے ساتھیوں رام موہن ریڈی،کرشنیا، سرینواسلو، ا وبلا ریڈی اور بال گنگی ریڈی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دستگیری ریڈی سرخ صندل کی سمگلنگ کے سلسلہ میں انتہائی مطلوب رہا ہے۔ضلع کڑپہ میں ہی سرخ صندل کے 86 کیسس ہیں۔
اس کے علاوہ اُس کے خلاف سرقہ کے 34 کیسس بھی درج کئے گئے ہیں۔یہ بات کڑپہ ضلع کے سپرنٹیڈنٹ پولیس ای جی اشوک کمار نے اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتائی۔ پولیس نے مزید بتایا ہے کہ ملزم پالکنڈہ اور لنکا مالا جنگلات میں ساتھیوں کے ساتھ سرگرم رہا کرتا تھا۔ چاپوڈو منڈل میں وہیکل چیک پوسٹ پردوموٹر کاروں کو روک دیا گیا۔ جس کے ذریعہ سرخ صندل کی لکڑی لے جائی جارہی تھی جس کے بعد گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس نے انتباہ دیا ہے کہ اگر کوئی سرخ صندل کی خریداری یا فروخت کرتے ہوئے پایا جائے تو اُس کے خلاف ناقابل ضمانت الزامات عائد کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرخ صندل کے درختوں کی کٹوائی اور اس کی اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔
پولیس نے کہا کہ دستگیری ریڈی کی شریک حیات کو بھی سرخ صندل کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو فی الحال عدالتی تحویل میں ہے۔ دوسرے خاندان کے دوسرے ارکان کے تعلق سے بھی الزمات عائد ہیں کہ وہ سرخ صندل کے کاروبار میں ملوث ہیں۔
قبل ازیں پولیس نے دہلی کے سلیم اور حیدرآباد حوالہ آپریٹر وکرم سنگھ سولنکی کو گرفتار کرلیا تھا‘ جن پر اسمگلنگ آپریشنس کیلئے فنڈ فراہم کرنے کے الزامات عائد ہیں نیٹ ورک سے مربوط دوسرے بڑے اسمگلرس کو گرفتار کرنے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔