مہاراشٹرا

مہاراشٹرا کے 4 اسمبلی حلقوں میں دھاندلیاں: پون کھیڑا

ووٹ چوری اور کرناٹک‘ بہار اور دیگرریاستوں میں انتخابی دھاندلیوں کے الزامات الیکشن کمیشن کی طرف سے مسترد کردیئے جانے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کانگریس قائد پون کھیڑا نے پیر کے دن مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں کا مسئلہ اٹھایا۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) ووٹ چوری اور کرناٹک‘ بہار اور دیگرریاستوں میں انتخابی دھاندلیوں کے الزامات الیکشن کمیشن کی طرف سے مسترد کردیئے جانے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کانگریس قائد پون کھیڑا نے پیر کے دن مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں کا مسئلہ اٹھایا۔

انہوں نے چند حلقوں کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ وہاں پو لنگ عہدیداروں کی غفلت کے باعث سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔ قبل ازیں راہول گاندھی اور کانگریس نے زوردے کر کہا تھا کہ مہاراشٹرا میں پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کے درمیانی وقفہ میں دھوکہ سے ایک کروڑ ووٹرس جوڑے گئے تھے۔

کانگریس میڈیا انچارج پون کھیڑا نے پیر کے دن ایکس پر دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرا کے 2  اسمبلی حلقوں میں گزشتہ برس صرف 6 ماہ کے دوران رائے دہندوں کی تعداد میں کافی اضافہ دکھائی دیا جبکہ دیگر 2 حلقوں میں اچانک کمی آئی۔ دونوں کا اوسط تقریباً 40 فیصد رہا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 40 فیصد رائے دہندے مرگئے یا مستقل طورپر رام ٹیک اور دیولالی اسمبلی حلقے چھوڑکر چلے گئے۔

ناسک ویسٹ اور ہنگنا اسمبلی حلقوں میں اہل ووٹرس کی تعداد میں اچانک 45 فیصد کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ان حلقوں میں آبادی کی ہیئت میں تیزی سے تبدیلی صرف 6 ماہ میں ریکارڈ ہوئی۔ 2024 کے لوک سبھا الیکشن کے تقریباً 6 ماہ بعد مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن ہوا تھا۔

کانگریس قائد نے تمام 4 حلقوں کی فہرست رائے دہندگان میں تناسب کی تبدیلی شیئر کی۔ انہوں نے کہا کہ رام ٹیک اور دیولالی حلقوں میں 38.45 فیصد اور 26.82 فیصد گراوٹ دیکھی گئی جبکہ ناسک ویسٹ اور ہنگنا میں بالترتیب 47.38 فیصد اور 43.08 فیصد اضافہ درج ہوا۔