پروفیسر جی این سائی بابا بری
بمبئی ہائی کورٹ (ناگپور بنچ) نے ایک اہم فیصلہ صادر کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا اور دیگر پانچ افراد کو مبینہ ماؤسٹ روابط اور ساز ش کیس میں بری کردیا۔
ناگپور۔: بمبئی ہائی کورٹ (ناگپور بنچ) نے ایک اہم فیصلہ صادر کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا اور دیگر پانچ افراد کو مبینہ ماؤسٹ روابط اور ساز ش کیس میں بری کردیا۔
اپنے فیصلے میں جسٹس روہت دیو اور انل پنسارے کی ڈیویژن بنچ نے مہیش کے ٹرکی، ہیم کیشودتہ مشرا، پرشانت راہی، وجئے نان ٹرکی اور پنڈور پورا نروٹے (جن کی رواں سال اگست میں موت ہوگئی) کو بری کردیا۔
قبل ازیں عدالت نے یو اے پی اے کی دفعات کے تحت انہیں عطا کردہ سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو منظور کرلیا تھا۔ سائی بابا جو پولیو کی وجہ سے مفلوج ہیں اور وہیل چیر استعمال کرتے ہیں، نے قبل ازیں طبی بنیاددوں پر اپنی سزا کو معطل کرنے کی درخواست یہ کہتے ہوئے کی کہ وہ مختلف امراض میں بھی مبتلا ہیں، مگر اسے مسترد کردیا گیا تھا۔
سائی بابا فی الحال ناگپور جیل میں ہیں اور انہیں جلد رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ 2014ء میں گرفتار تمام ملزمین پر ممنوعہ ماؤسٹ گروپس اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے، سازش اور دیگر الزامات میں تعزیرات ہند اور یو ا ے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا اور مارچ2017ء میں گڈچرولی کی سیشن عدالت نے انہیں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
اسی دوران حکومت مہاراشٹرا نے بمبئی ہائیکورٹ ناگپوربنچ کے احکام کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے جس نے ماؤسٹوں سے مبینہ روابط کے کیس میں دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسرجی این سائی بابا کو بری کردیاتھا۔ سالسیٹرجنرل تشارمہتا نے جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور جسٹس ہیماکوہلی پرمشتمل بنچ سے اپیل کی کہ کیس کی جلد سماعت کی جائے۔