مہاراشٹرا

مہاراشٹرا میں مسجد کے متنازعہ مقام پر آر سی ایس کے ساتھ پولیس تعینات

سانگلی: مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے مسلم کمیونٹی کے ذریعہ مسجد کی غیر قانونی تعمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد جمعرات کی صبح ضلع سانگلی کے کپواڑ کی منگل مورتی کالونی میں کشیدگی پھیل گئی۔

سانگلی: مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے مسلم کمیونٹی کے ذریعہ مسجد کی غیر قانونی تعمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد جمعرات کی صبح ضلع سانگلی کے کپواڑ کی منگل مورتی کالونی میں کشیدگی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
راج ٹھاکرے کی تصویر پر مہاراشٹر میں نیا تنازعہ
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
چار سالہ لڑکی کو مسلسل اذیت دینے پر باپ اور 2 چاچاؤں کے خلاف کیس درج
عزیزوں کی توہم پرستی سے مریض کی حالت بگڑی (توہم پرستی کا ایک ویڈیو)
تخت حضور صاحب میں غیرسکھ اڈمنسٹر کے تقرر پر سکھبیر بادل کی سخت تنقید

 جس کے بعد فسادات کنٹرول اسکواڈ (RCS) اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

ایم این ایس کے سربراہ نے بدھ کی رات ممبئی میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلع سانگلی کے کپواڑ کی منگل مورتی کالونی میں ایک مسجد غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔

 انہوں نے الزام لگایا کہ ضلع پولیس نے اس غیر قانونی تعمیر کو نظر انداز کیا۔

مسٹر ٹھاکرے کے اس مسئلہ کو اٹھائے جانے کے بعد صبح سے ہی مختلف پارٹیوں کے کارکنان اور مقامی لوگ موقع پر جمع ہونا شروع ہو گئے جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا۔

 ضلعی انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے آر سی ایس ٹیم کو طلب کیا اور بھاری پولس فورس تعینات کردی۔

سانگلی-میرج-کمواڈ میونسپل کارپوریشن کے ٹاؤن پلاننگ افسران نے آج صبح موقع پر پہنچ کر متنازعہ زمین کا قانونی سروے کیا جہاں مسجد کی تعمیر جاری ہے۔

 ایم این ایس، شیو سینا (ٹھاکرے) اور بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے عہدیدار بھی وہاں پہنچ گئے جبکہ زمین کے مالکان زمین کے کاغذات لے کر پہنچے۔

بی جے پی لیڈر نتن شندے نے کہا کہ اگرچہ اس علاقے میں زیادہ تر ہندو رہتے ہیں لیکن مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مسجد کی غیر قانونی تعمیر شروع کی۔

 ایم این ایس کے ضلع صدر تانا جی ساونت نے کہا کہ 2008 سے ہم اس زمین پر معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

فروری 2022 میں، دو گروپوں کے درمیان لڑائی کا ایک واقعہ پیش آیا تھا اور شکایت کے بعد شہر کی سنجے نگر تھانے کی پولس نے 15 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

ذریعہ
یو این آئی