جموں و کشمیر

فرقہ پرست طاقتیں‘ دستور کو ختم کرنے پر تُلی ہیں: فاروق عبداللہ

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر دشمن عناصر کو شکست فاش کرکے موجودہ ظلم و ستم اور افسر شاہی نظام کے خلاف اپنا پیام دینے کی اشد ضرورت ہے۔

سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کے دن عوام سے اپیل کی کہ وہ پوری ہمت، حوصلہ اور جرات مندی کے ساتھ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرکے اُن جماعتوں اور عناصر کو مسترد کریں جنہوں نے اس تاریخی ریاست کی خصوصی حیثیت سلب کی۔

متعلقہ خبریں
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع

انہوں نے کہاکہ پارلیمانی انتخابات میں انڈیا اتحاد کے امیدواروں کی جیت یقینی ہے۔ان باتوں کا اظہارانہوں نے چرار شریف میں انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران کیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر دشمن عناصر کو شکست فاش کرکے موجودہ ظلم و ستم اور افسر شاہی نظام کے خلاف اپنا پیام دینے کی اشد ضرورت ہے۔

جموں وکشمیر میں اُن طاقتوں کو مسترد کرنا ضروری بن گیا ہے جنہوں نے ملک کی اقلیتوں کا جینا دوبھر کردیاہے۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا کشمیر میں خود الیکشن نہیں لڑ رہی ہے لیکن اس وقت ایک منظم سازش کے تحت جوڑ،توڑ اور دھونس و دباؤ کی پالیسی اختیار کرکے نیشنل کانفرنس کے خلاف اپنی اے بی سی اور ڈی ٹیموں کی مدد ا عانت میں لگی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ووٹوں کو بانٹنے کیلئے لوگوں کو علاقائی، لسانی اور مذہب کے نام پر تقسیم کے علاوہ ووٹ کے بدلے نوٹ کا استعمال کرنے کے حربے بھی اپنائے جارہے ہیں اور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

آج کا الیکشن ملک اور دنیا کو یہ پیغام دینے کا موقع ہے کہ 5اگست2019کو جموں و کشمیرکے ساتھ جو کچھ ہوا یہاں کے عوام نے وہ قبول نہیں کیا ہے۔اُن کا کہناتھا کہ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے دستور کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہیں، بی جے پی اور اس کی پراکسیوں کے عزائم اچھے نہیں ہیں۔

مجھے اُمید ہے کہ لوگ تمام سازشوں اور حربوں کو وقت رہتے سمجھیں گے اور بھاجپا، اے ٹیم، بی ٹیم اور سی ٹیم کو مسترد کرنے کے لئے اپنے گھروں سے نکل کر نیشنل کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے۔