حیدرآباد

شاہ علی بنڈہ آتشزدگی واقعہ۔ گومتی الیکٹرانک شوروم کا مالک شیوا کمار بنسل بھی چل بسا

پیر کی رات اچانک بھڑکنے والی اس آگ میں ایک شخص موقع پر ہی جھلس کر ہلاک ہوگیا تھا۔ زخمیوں میں شوروم کے مالک شیوا کمار بنسل بھی شامل تھے جنہیں 80 فیصد تک جھلسنے کی چوٹیں آئی تھیں۔ منگل کی رات ڈی آر ڈی او اسپتال میں علاج کے دوران وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔

حیدرآباد کے پرانے شہر شاہ علی بنڈہ میں واقع گومتی شوروم میں لگی بھیانک آگ نے ایک اور جان نگل لی ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

افسوسناک حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد اب دو ہو چکی ہے، جبکہ متعدد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔


پیر کی رات اچانک بھڑکنے والی اس آگ میں ایک شخص موقع پر ہی جھلس کر ہلاک ہوگیا تھا۔ زخمیوں میں شوروم کے مالک شیوا کمار بنسل بھی شامل تھے جنہیں 80 فیصد تک جھلسنے کی چوٹیں آئی تھیں۔ منگل کی رات ڈی آر ڈی او اسپتال میں علاج کے دوران وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔ پولیس کے مطابق ان کی موت کی اطلاع رات تقریباً 10 بجے موصول ہوئی۔


اطلاعات کے مطابق آگ رات 10:15 سے 10:20 بجے کے درمیان اس وقت لگی جب دکان بند کی جا رہی تھی۔ یہ عمارت G+2 کمرشل و رہائشی بلڈنگ تھی، جس کی اوپری منزل پر ایک پینٹ ہاؤس بھی موجود تھا۔


آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ فائر ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کو تقریباً چار گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن جاری رکھنا پڑا۔ اس حادثے میں 9 افراد جھلس کر زخمی ہوئے جن میں سیلز مین گنیش وجے کمار اور کارتک مہادیو شامل ہیں۔ دونوں 30 فیصد تک جھلسنے کے باعث عثمانیہ جنرل اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔


تین افراد کو معمولی چوٹیں آئیں جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔


حادثے کو 30 گھنٹے سے زائد وقت گزرجانے کے باوجود دوسرے متوفی شخص کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی۔ مغل پورہ پولیس نے لوک آؤٹ سرکولر جاری کر دیا ہے، لیکن اب تک کوئی رشتہ دار شناخت کے لیے سامنے نہیں آیا۔


حیدرآباد ڈسٹرکٹ فائر آفیسر-II اجمیرہ سری داس کے مطابق ابتدائی جانچ میں آگ عمارت کے اندر سے لگی معلوم ہوتی ہے اور شبہ ہے کہ یہ الیکٹریکل خرابی کے باعث پیش آئی ہو۔ اصل وجہ جاننے کے لیے مکمل تکنیکی تفتیش جاری ہے۔


مغل پورہ پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔


شاہ علی بنڈہ میں پیش آنے والی اس ہولناک آتشزدگی نے ایک بار پھر شہر کی کمرشل عمارتوں میں حفاظتی انتظامات، فائر سیفٹی اور الیکٹریکل سسٹمز پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔