بی ٹیک طالب علم نے کی خودکشی، طالب علم کا دردناک سوسائیڈ نوٹ (ویڈیو)
طالب علم کے والد کارتک نے الزام لگایا کہ یونیورسٹی فیس تو باقاعدگی سے لیتی رہی مگر یہ ذمہ داری نہیں نبھائی کہ طالب علم کی غیر حاضری کی اطلاع والدین کو دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شِوَم دو سال سے کالج نہیں جا رہا تھا لیکن یونیورسٹی کی جانب سے گھر والوں کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
نئی دہلی: شاردہ یونیورسٹی کے ایک بی ٹیک طالب علم نے خودکشی کر لی۔ یہ واقعہ 15 اگست کی رات پیش آیا، جب فائنل ایئر کا طالب علم شِوَم اپنے ہاسٹل کے کمرے میں پھانسی لے لی۔ پولیس نے اطلاع ملنے کے بعد لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔ متوفی طالب علم بہار کے ضلع پورنیہ کا رہنے والا تھا۔
پولیس کو جائے واردات سے ایک سوسائیڈ نوٹ بھی برآمد ہوا ہے، جس میں طالب علم نے لکھا ہے کہ وہ اپنی موت کے لئے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتا۔ نوٹ میں اس نے والدین سے معافی مانگتے ہوئے لکھا:
"سوری ماں-باپا، آپ کی بڑھاپے میں مدد نہیں کر پایا۔ یہ دنیا میرے لئے نہیں ہے، میں کسی کام کا نہیں ہوں۔ میری موت کے لئے کسی کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔”
شِوَم نے مزید لکھا کہ وہ شدید دباؤ اور تناؤ میں تھا اور اب مزید برداشت نہیں کر پا رہا تھا۔ اس نے سب سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ "لوگ ڈریں نہیں، میں مرنے کے بعد کسی کو نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔”
طالب علم کے والد کارتک نے الزام لگایا کہ یونیورسٹی فیس تو باقاعدگی سے لیتی رہی مگر یہ ذمہ داری نہیں نبھائی کہ طالب علم کی غیر حاضری کی اطلاع والدین کو دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شِوَم دو سال سے کالج نہیں جا رہا تھا لیکن یونیورسٹی کی جانب سے گھر والوں کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
शारदा यूनिवर्सिटी के अंतिम वर्ष बीटेक (CSE) छात्र शिवम डे (24), पुत्र कार्तिक डे, निवासी पूर्णिया मधुवनी (बिहार) ने 15 अगस्त की रात नॉलेज पार्क स्थित HMR हॉस्टल में चादर से फांसी लगाकर आत्महत्या कर ली। सूचना 15.08.2025 को निजी अस्पताल से मेमो के माध्यम से थाना नॉलेज पार्क को… pic.twitter.com/cOxtoAktu5
— Bharat News 360 TV (@bharatnews360tv) August 16, 2025
شِوَم کے بھائی شُبھانکر نے بھی یہی الزام لگایا کہ فیس وقت پر ادا کی جا رہی تھی لیکن یونیورسٹی نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کلاسس میں شریک ہی نہیں ہو رہا تھا۔
نالج پارک تھانے کی پولیس کو ایک پرائیویٹ اسپتال سے اطلاع ملی کہ ہاسٹل میں مقیم 24 سالہ طالب علم نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور پنچنامہ تیار کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔ فارنسک ٹیم نے بھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ کی تحقیقات جاری ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس سے پہلے بھی شاردہ یونیورسٹی میں ایک طالبہ نے خودکشی کی تھی، جس کے بعد کالج انتظامیہ پر دباؤ اور ہراسانی کے الزامات لگے تھے۔ تازہ واقعہ نے ایک بار پھر یونیورسٹی کے رول اور ذمہ داری پر سوال کھڑے کر دئے ہیں۔