حیدرآباد

حیدرآباد کی رئیل اسٹیٹ مارکٹ میں نمایاں گراوٹ

کے ٹی آر نے ہاؤزنگ مارکیٹ میں 42 فیصد گراوٹ کی وجہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی انتظامیہ کی پالیسیوں اور اقدامات کو قرار دیا۔ کے ٹی راما راو نے صرف تیسرے سہ ماہی میں حیدرآباد کی ہاؤزنگ مارکیٹ میں ڈرامائی طور پر 42 فیصد کمی کی نشاندہی کی۔

حیدرآباد: ریاستی انتظامیہ کی پالیسیوں اور اقدامات کی مخالفت،اور حیدرآباد کے عوام اور ان میں بڑھتی ہوئی بے اطمینانی کو اجاگر کرتے ہوئے، بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے حیدرآباد کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں نمایاں گراوٹ پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کے کئی ایم ایل ایز، کانگریس کے ربط میں: ایم ہنمنت راؤ
بحرین کی جیل میں بند نرسیا کی رہائی کیلئے کے ٹی آر کی مساعی
پارچہ صنعت کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت: کے ٹی آر
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
بی جے پی قائدین سے کے ٹی آر کی ملاقات

 پلاٹ فارم ایکس پر اپنے تبصرے میں انہوں نے ہاؤزنگ مارکیٹ میں 42 فیصد گراوٹ کی وجہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی انتظامیہ کی پالیسیوں اور اقدامات کو قرار دیا۔ کے ٹی راما راو نے صرف تیسرے سہ ماہی میں حیدرآباد کی ہاؤزنگ مارکیٹ میں ڈرامائی طور پر 42 فیصد کمی کی نشاندہی کی۔

 انہوں نے کہا یہ اعداد و شمار ایک عروج پر پہنچے شہر سے بحران زدہ شہر میں تبدیلی قرار دیا۔ انہوں نے نے ریونت ریڈی کی انتظامیہ کو اس زوال کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس نے ” ڈبل آر ٹیکس نافذ کیا اور جارحانہ انہدامی مہم کے ذریعہ حالت کو خراب کیا۔

انہوں نے انتظامیہ پر لاپرواہ حکمرانی کا الزام لگایا جس نے سرمایہ کاروں کو دور بھگایا اور حیدرآباد کے لوگوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔انہوں نے کہا موجودہ پالیسیوں کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی حیدرآباد میں سرمایہ مشغول کرنے کے ارادوں میں  نمایاں کمی دیکھی گیی ہے، جس سے شہر کے عوام کو درپیش معاشی چیلنجز میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کبھی ہندوستان کا تاج تھا وہ اب ناقص انتظامی فیصلوں کی وجہ سے افراتفری کا شکار ہے۔

a3w
a3w