دہلی

اسپیکر نے وزیراعظم نریندرمودی کے سامنے سرکیوں جھکایا: راہول گاندھی

قائد اپوزیشن راہول گاندھی اور اسپیکر اوم برلا کے درمیان پیر کے دن لوک سبھا میں بحث تکرار ہوگئی۔ کانگریس قائد نے سوال کیا کہ اسپیکر نے وزیراعظم نریندرمودی کے سامنے سرکیوں جھکایا۔

نئی دہلی: قائد اپوزیشن راہول گاندھی اور اسپیکر اوم برلا کے درمیان پیر کے دن لوک سبھا میں بحث تکرار ہوگئی۔ کانگریس قائد نے سوال کیا کہ اسپیکر نے وزیراعظم نریندرمودی کے سامنے سرکیوں جھکایا۔

متعلقہ خبریں
وزیراعظم گیان دھیان کیلئے وویکا نندا راک میموریل میں مصروف (ویڈیو ڈیکھیں)
انتخابی مہم میں مودی نے 421 مرتبہ مندر۔مسجد کا ذکر کیا : کھرگے (ویڈیو)
مودی کی گارنٹی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہونے دیں گے:مودی
ملک میں روس جیسی آمرانہ صورتحال: کجریوال
کیا جلد کی رنگت پر ملک کے عوام کی صلاحیتوں کا فیصلہ ہوگا؟ : مودی (ویڈیو)

اسپیکر نے جواب دیا کہ انہوں نے بڑوں کے آگے سر خم کرنے کی روایت برقرار رکھی۔ راہول گاندھی نے تاہم کہاکہ اسپیکر ایوان میں سب سے بڑا قائد ہوتا ہے۔ صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہول گاندھی نے 18 ویں لوک سبھا کی پہلی بیٹھک کا ذکر کیا جس میں اسپیکر کاانتخاب عمل میں آیاتھا۔

وہ وزیر اعظم کے ساتھ اسپیکر کو ان کے پوڈیم تک لے گئے تھے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ اسپیکر سر آپ ایوان میں حرف آخر ہیں۔ کرسی پر دو افراد بیٹھے ہوئے ہیں۔ اسپیکر لوک سبھا اور اوم برلا۔میں نے محسوس کیا ہے کہ میں نے جب آپ سے (اسپیکر) ہاتھ ملایا تو آپ سیدھے کھڑے تھے۔

مودی جی نے جب آپ سے مصافحہ کیا تو آپ نے سرجھکاکر ان سے ہاتھ ملایا۔ اس ریمارک پر ساری سرکاری بنچس نے احتجاج کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی مداخلت کی یہ کرسی صدارت پر الزام ہے۔ اوم برلا نے تاہم کہاکہ اپنے سے بڑوں کے سامنے سرجھکانے کی روایت ہے۔

وزیر اعظم قائد ایوان ہیں‘ میرا کلچر اور روایات کہتی ہیں کہ بزرگوں کے سامنے سرجھکانا چاہئے اور جو لوگ برابر کے ہوں ان سے برابری کا معاملہ کرناچاہئے۔ میں نے یہ کچھ سیکھا ہے۔ میں کرسی صدارت سے یہی کہہ سکتا ہوں کہ بزرگوں کے سامنے جھکنا اور ضرورت پڑے تو ان کے پیر کے چھونا میرا کلچر ہے۔

a3w
a3w