حیدرآباد

حیدرآباد: خانگی ڈگری کالج میں طالبات کو برقعہ اتارنے پر مجبور کرنے کا واقعہ

لڑکیوں نے شکایت کی ہے کہ کالج انتظامیہ کا رویہ مسلم طالبات کے تئیں متعصبانہ رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ڈگری امتحان تحریر کرنے کے لئے آئیں طالبات کو برقعہ اتار نے پر مجبور کیا گیا۔

حیدرآباد: اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست بالخصوص شہر حیدرآباد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کے ماحول کوفروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
برقعہ پہن کر سرقہ کرنے والا ملزم گرفتار

اس کی تازہ مثال حیدرآباد کے علاقہ سنتوش نگر کراس روڈ پر واقع ایک خانگی کے وی رنگاریڈی ڈگری کالج فارویمن کی ہے جہاں کالج انتظامیہ نے مبینہ طور پر ڈگری امتحان تحریر کرنے کے لئے پہنچی مسلم طالبات کوبرقعہ اتار نے پر مجبور کیا گیا۔

لڑکیوں نے شکایت کی ہے کہ کالج انتظامیہ کا رویہ مسلم طالبات کے تئیں متعصبانہ رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ڈگری امتحان تحریر کرنے کے لئے آئیں طالبات کو برقعہ اتار نے پر مجبور کیا گیا۔

کالج کے اس غیر ضروری فیصلہ پر مسلم طالبات نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ کالج کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے برقعہ پوش طالبات نے کے وی رنگاریڈی ڈگری کالج فار ویمن کے انتظامیہ کے فیصلہ کو ایک مخصوص برادری کے ساتھ امتیازی سلوک سے تعبیر کیا اور کہا کہ کالج اسٹاف کا رویہ اور انتظامیہ کافیصلہ مذہبی امور میں غیرواجبی مداخلت کے مترادف ہے۔

طالبات نے ویمنس کالج میں مرداسٹاف کی تعیناتی پر بھی سوال اٹھائے۔

انہوں نے کہاکہ برقعہ پہننا مسلم خواتین کا حق ہے۔ ہم کسی کو اسلامی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔

ان طالبات نے سیکولر چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر تعلیم سبیتا اندراریڈی سے اپیل کی کہ متذکرہ کالج انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ آئندہ کسی کو اس طرح کی نازبیا حرکت کرنے کی جرات نہ ہوسکے۔