سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کی سرزنش کی
سپریم کورٹ نے پیر کے دن راہول گاندھی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سچے ہندوستانی ہیں تو آپ کو ایسی بات نہیں کہنی چاہئے تھی۔
نئی دہلی (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے پیر کے دن راہول گاندھی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سچے ہندوستانی ہیں تو آپ کو ایسی بات نہیں کہنی چاہئے تھی۔
معاملہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران ہندوستانی فوج کے تعلق سے مبینہ اہانت آمیز ریمارکس کا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے تاہم لکھنو کی عدالت میں راہول گاندھی کے خلاف شروع کارروائی پر روک لگادی۔
جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح پر مشتمل بنچ نے حکومت ِ اترپردیش اور شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کردی۔ بنچ نے کہا کہ آپ قائد اپوزیشن ہیں‘ آپ پارلیمنٹ میں ایسی باتیں کیوں نہیں کہتے۔ آپ سوشل میڈیا پر ایسی باتیں کیوں کرتے ہیں؟ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ چینیوں نے ہندوستان کا 2 ہزار کیلو میٹر کا علاقہ قبضہ کررکھا ہے؟
کیا آپ وہاں گئے تھے؟۔ راہول گاندھی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اگر قائد اپوزیشن مسائل نہیں اٹھاسکتا تو یہ بدبختانہ صورتِ حال ہوگی۔ کیا وہ صحافت میں شائع باتیں بھی نہیں کرسکتے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرسکتے تو قائد اپوزیشن بھی نہیں ہوسکتے۔
اسی دوران کانگریس نے کہا کہ ہر محب وطن ہندوستانی 2020 کے گالوان واقعہ کے بعد سے چین کے تعلق سے جواب مانگ رہا ہے لیکن مودی حکومت تردید‘ گمراہ کرنا‘ جھوٹ بولنا اور جائز ٹھہرانے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے سچ کو چھپارہی ہے۔