دہلی

پہلگام حملے کے بعد ہندوستان کا سخت اقدام۔ سندھ طاس معاہدہ معطل، پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم

جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کے روز ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد، جس میں 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ہندوستان نے سخت اور تاریخی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کے روز ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد، جس میں 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ہندوستان نے سخت اور تاریخی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی زیرِ صدارت کابینہ کی سیکیورٹی کمیٹی (CCS) کے ہنگامی اجلاس کے بعد، وزارت خارجہ (MEA) نے اعلان کیا کہ 1960ء میں طے پانے والا سندھ طاس معاہدہ "غیر معینہ مدت کے لیے معطل” کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی پاکستان کے تمام شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اہم اعلانات:

  1. سندھ طاس معاہدہ معطل: ہندوستان نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت "ناقابل تردید طور پر اور مکمل طور پر” بند نہیں کرتا، اس وقت تک معاہدہ معطل رہے گا۔ اس معاہدے کے تحت ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کا بندوبست تھا، جو اب تعطل کا شکار ہو چکا ہے۔
  2. اٹاری سرحد بند: اٹاری کے انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ جن پاکستانی شہریوں کے پاس درست ویزا ہے، وہ یکم مئی 2025 تک اسی راستے سے واپس جا سکتے ہیں۔
  3. سارک ویزا کی منسوخی: سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت دیے گئے تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ ہندوستان میں موجود تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
  4. دفاعی مشیروں کی بے دخلی: ملک میں تعینات پاکستانی فوج، بحریہ اور فضائیہ کے مشیروں کو "ناپسندیدہ شخصیات” قرار دے کر ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہندوستان بھی اسلام آباد سے اپنے دفاعی مشیروں کو واپس بلائے گا۔
  5. سفارتی عملے میں کمی: ہندوستان اور پاکستان کے ہائی کمیشنز میں عملے کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 کر دی جائے گی۔ یہ عمل یکم مئی 2025 تک مکمل ہوگا۔

ہندوستان وزیر خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ یہ حملہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے بعد کی ترقی اور امن کو متاثر کرنے کے لیے کیا گیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی نرمی نہیں برتے گا۔

حال ہی میں امریکہ نے ہندوستان کے حوالے کیے گئے دہشت گرد سازشی تہاوور رانا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے عالمی تعاون کو بھی سراہا۔

سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا مطلب کیا ہے؟

یہ معاہدہ ورلڈ بینک کی ثالثی میں 1960 میں ہوا تھا، جس کے تحت چھ دریاؤں کا پانی ہندوستان اور پاکستان میں تقسیم کیا جاتا تھا۔ اس معاہدے کی معطلی پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے تاکہ وہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف پالیسی کی حمایت کی ہے۔ اب تمام نگاہیں اسلام آباد کی ممکنہ جوابی کارروائی اور نئی دہلی کے آئندہ اقدامات پر مرکوز ہیں۔