تلنگانہ

آل انڈیا سرویسس میں معذورین کے کوٹہ پر سمیتا سبھروال کے تبصرہ پر تنازعہ

جسمانی معذورین کے کوٹہ میں پروبیشنری آئی اے ایس آفیسر پوجا منورما کھیڈکر کے تقرر پر جاری تنازعہ کے درمیان تلنگانہ کی سینئر بیوروکریٹ سمیتا سبھروال کے ایک تبصرہ سے نیا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

حیدرآباد: جسمانی معذورین کے کوٹہ میں پروبیشنری آئی اے ایس آفیسر پوجا منورما کھیڈکر کے تقرر پر جاری تنازعہ کے درمیان تلنگانہ کی سینئر بیوروکریٹ سمیتا سبھروال کے ایک تبصرہ سے نیا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

ریاست کی سینئر آئی اے ایس آفیسر سمیتاسبھروال نے آل انڈیا سرویسس (اے آئی ایس) میں معذورین کے کوٹہ کی ضرورت پر سوال اٹھائے ہیں۔ چیف منسٹر تلنگانہ کی سابق سکریٹری سمیتا سبھروال نے ٹویٹر کے ذریعہ آئی اے ایس عہدوں کے لئے معذوری کوٹہ پر سوالات اٹھائے ہیں۔

سمیتا کے ٹویٹر پوسٹ کے مطابق، جیسا کہ یہ بحث زور پکڑ رہی ہے تمام قابل احترام افراد کے لیے سوال حل کیا کہ ایک ائیرلائن معذوری کے ساتھ پائلٹ کی خدمات حاصل کرتی ہے؟ کیا آپ کسی معذو سرجن پر بھروسہ کریں؟۔ انہوں نے تحریر کیا اے یس آئی (آئی اے ایس /آئی پی ایس /آئی ایف اے اوز) عہدوں کی نوعیت فیلڈ ورک، طویل کام کے اوقات، عوام کی شکایات کوصبر و تحمل سے سننا ہوتا ہے – جس کے لیے جسمانی تندرستی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس اہم ترین سروس کے لیئے کوٹہ کی ضرورت کیوں ہے سمیتا سبھروال کے پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شیوسینا (یوٹی بی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا، ”یہ کس قدر قابل رحم اور خارجی نظریہ ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہے کہ بیوروکریٹس کس طرح اپنے محدود خیالات اور اپنے استحقاق کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے سبھروال کے تبصرہ پر شدید رد عمل کااظہار کیا اور حکومت تلنگانہ سے اس خاتون آفیسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سنجو نامی ایک شخص نے کہا آپ کی سمجھ کا شکریہ۔ لوکوموٹر کی معذوری کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی شخص بغیر کسی سہارے کے حرکت نہیں کرسکتا۔ میں خود ایک معذور ہوں اور میں نے اکیلے چار ممالک کا سفر کیا ہے، میں نے تمام جنوبی ریاستوں کا سفر کیا ہے۔ میں کاروبار چلاتا ہوں، گاڑی چلاتا ہوں، تیراکی کرتا ہوں، بیساکھیوں کے سہارے چلتا ہوں۔

جدید دور کے زیادہ تر آئی اے ایس اور آئی پی ایس سرویس میں نہیں ہیں وہ بلکہ اپنے آپ کو بادشاہ اور ملکہ سمجھ رہے ہیں، وہ یہ بھول کر عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں کہ وہ سرکاری ملازم ہیں۔ کرونا ندھی نامی ایک اور شخص ایک نے کہا، ”حیران ہوں کہ ایک آئی اے ایس آفیسر معذوری کے بارے میں بنیادی طور پر اتنا لاعلم ہوگا۔

زیادہ تر افراد میں معذوری کا قوت برداشت یا ذہانت پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ لیکن ان کا یہ ٹویٹ ظاہر کرتا ہے کہ روشن خیالی اور تنوع کی سخت ضرورت ہے۔ بہت سے شہریوں نے اپنی اپنی رائے پوسٹ کی جو اس پوسٹ کی تائید یا مخالفت ہیں اس طرح ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ شہریوں کے ٹویٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سمیتا نے کہا، ”میڈم، میں بنیادی طور پر نوکری کی ضرورت سے واقف ہوں۔

یہاں مسئلہ زمینی کام کے لیے موزوں ہونے کا ہے۔ نیز مجھے پختہ یقین ہے کہ حکومت کے اندر دیگر خدمات جیسے ڈیسک/تھنک ٹینک کی نوعیت ان افراد کے لیئے اچھی طرح سے موزوں ہے۔ براہ کرم کسی نتیجہ پر نہ پہنچیں۔ قانونی فریم ورک مساوات کے حقوق کے مجموعی تحفظ کے لیے ہے۔ اس میں کوئی بحث کی گنجائش نہیں ہے۔