حیدرآباد

وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف نظام کالج سے ٹانک بند تک احتجاجی مارچ

حیدرآباد، :اتوار کے روز حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ (WAA) 2025 کے خلاف ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کیا۔ مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے پارٹی لائنوں سے بالاتر ہو کر اس احتجاج میں شرکت کی۔

حیدرآباد، :اتوار کے روز حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ (WAA) 2025 کے خلاف ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کیا۔ مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے پارٹی لائنوں سے بالاتر ہو کر اس احتجاج میں شرکت کی۔

ریلی کا آغاز نظام کالج گراؤنڈ سے ہوا اور شرکاء پرامن انداز میں مارچ کرتے ہوئے ٹانک بند میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے تک پہنچے۔ ہاتھوں میں قومی پرچم تھامے مظاہرین نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، اور مطالبہ کیا کہ WAA 2025 کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

احتجاج میں شامل افراد نے اس ایکٹ کو "غیر آئینی” اور "اقلیتوں اور وقف املاک کے خلاف سازش” قرار دیا۔ خاص بات یہ رہی کہ خواتین کی بھی بڑی تعداد نے اس احتجاج میں بھرپور شرکت کی اور اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

ریلی میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی، ان میں سہارنپور کے ایم ایل اے عمران مسعود، TMRIES کے چیئرمین فہیم قریشی، اور حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور محمد علی شبیر شامل تھے۔ اس کے علاوہ کئی سماجی کارکن، طلبہ تنظیموں کے قائدین، اور سوشل میڈیا پر اثر رکھنے والے افراد بھی پیش پیش رہے۔

احتجاج کے دوران شہر کے مرکزی علاقوں میں ٹریفک کا نظام متاثر ہوا، تاہم پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے تاکہ امن و امان کی صورت حال برقرار رہے۔