ٹاملناڈو چیف منسٹر نے وقف بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممبرا ن کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی مخالفت کی ہے اور حکومت کو یہ بات سنجیدگی سے سوچنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس بل کو واپس لیا جائے کیونکہ اس سے ملک کی فرقہ واریت کو نقصان پہنچے گا۔

چینائی: ٹاملناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے آج اعلان کیا کہ وہ مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں آج ریاستی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں حکمراں اور اتحادی جماعتوں کے ممبران نے کالی پٹیاں باندھی اور اس بل کے خلاف ایک ریزولیشن بھی پاس کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوک سبھا میں وقف بل کے حق میں 288جب کہ اس کی مخالفت میں 232 ووٹ پڑے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممبرا ن کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی مخالفت کی ہے اور حکومت کو یہ بات سنجیدگی سے سوچنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس بل کو واپس لیا جائے کیونکہ اس سے ملک کی فرقہ واریت کو نقصان پہنچے گا۔
اسٹالن نے کہا کہ یہ بل آئین ہند کے خلاف ہے اوراسی وجہ سے ہم نے اس کے پاس ہونے پر کالی پٹیاں باندھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بل پر عمل درآمد کو روکنے کے لئے ہر ایک قانونی راستہ اپنائیں گے۔