حیدرآباد

تلنگانہ اور آندھرا کے وزرائے اعلی کی ملاقات، دس سال سے زیرالتوا مسائل کی یکسوئی کا فیصلہ

متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد دونوں تلگوریاستوں کودرپیش مسائل کے حل کیلئے دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلی کی ہفتہ کی شام حیدرآباد کے پرجا بھون میں اہم ملاقات ہوئی۔

حیدرآباد : متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد دونوں تلگوریاستوں کودرپیش مسائل کے حل کیلئے دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلی کی ہفتہ کی شام حیدرآباد کے پرجا بھون میں اہم ملاقات ہوئی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ و اے پی کے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات ۔ شاگرد، استاد کی ملاقات نہیں: بھٹی وکرامارکہ
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
کسانوں کے قرض معافی اسکیم پر عمل جلد مکمل ہوگا: تملاناگیشور راؤ
ڈی ایس سی میں منتخب بی ایڈ طلبہ کے اسناد کی تصدیق کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق تقریباً دو گھنٹے تک ہوئی اس ملاقات میں وزرائے اعلیٰ نے دس اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دس سال سے زیرالتوا مسائل کے حل کے لیے وزرا پر مشتمل ایک کمیٹی اور عہدیداروں کے ساتھ ایک اور کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔

اس ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ریاستوں کے مفادات کو ٹھیس پہنچائے بغیر حل نکالا جائے۔ دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے زیر التوا مسائل کو حل کرنے کے بارے میں عہدیداروں سے تجاویز حاصل کیں۔ اس موقع پرقانونی مضمرات بھی زیر بحث آئے۔

اہم امور جن پر تبادلہ خیال کیاگیا ان میں آندھراپردیش تنظیم جدید ایکٹ کے شیڈول 10 میں شامل امور تھے۔ذرائع کے مطابق دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ایک مقررہ مدت کے اندر مسائل کو حل کرنے پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے۔

اس ملاقات میں تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی کے ساتھ ان کے نائب ملو بھٹی وکرمارکا، وزراء سریدھر بابو، پونم پربھاکر، چیف سکریٹری شانتی کماری نے حصہ لیا۔ آندھرا پردیش سے وزیراعلی این چندرا بابو کے ساتھ وزراء ستیہ پرساد، بی سی جناردھن ریڈی، کنڈلا درگیش، چیف سکریٹری نیرب کمار پرساد اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔

اس ملاقات میں جن امور پر تبادلہ خیال کیاگیا، ان میں آندھراپردیش تنظیم جدید ایکٹ کے شیڈول 9، 10 میں شامل کمپنیوں کے اثاثوں کی منتقلی، ایسی کمپنیوں کے اثاثوں کی منتقلی جس کی وضاحت ایکٹ میں نہیں ہے۔

بجلی کے بلز زیر التواء مسائل،غیر ملکی قرضوں کی مدد سے متحدہ آندھراپردیش میں جو 15پراجکٹس تعمیر کئے گئے تھے، ان کے قرضوں کی ادائیگی،متحدہ پراجکٹس پر ہونے والے اخراجات کی ادائیگی دریائے گوداوری کے پانی کی تقسیم بھی شامل ہے۔

بتایا گیاہے کہ اس ملاقات میں دونوں ریاستوں میں تعمیر ہونے والے آبپاشی پراجکٹس بھی زیربحث آئے۔ باقی امور میں آندھراپردیش فائنانس کارپوریشن، متحدہ ریاست میں مختلف کارپوریشنوں کے اخراجات کی ادائیگی، حیدرآباد میں واقع تین عمارتوں کو آندھراپردیش کے لئے مختص کرنا، لیبرسیس کی تقسیم اور ملازمین کی تقسیم شامل تھے۔

قبل ازیں پرجابھون میں آمد پرچندرابابوکا شانداراستقبال کیاگیا۔تلنگانہ اورآندھراپردیش میں نئی حکومتوں کے بننے کے بعد دونوں وزرائے اعلی کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ ریونت ریڈی نے اپنے ہم منصب چندرابابونائیڈو کو تلنگانہ کے مشہور شاعر کالوجی نارائن راو کی ایک کتاب ”میری لڑائی“ چندرابابو نائیڈو کو بطور تحفہ پیش کی۔

بتایا گیا ہے کہ کالوجی نارائن راو نے اپنی اس کتاب میں نظام دور حکومت سے لے کر 1980ء تک متحدہ ریاست آندھراپردیش کی حکمرانی کے علاوہ نظام اور انگریزوں کی حکمرانی کے درمیان فرق کو پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں برسوں تک جاری رہی تلنگانہ کی عوامی تحریک کا بھی تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔

a3w
a3w