تلنگانہ انتخابات: کانگریس لیڈران کے مختلف حلقوں میں طوفانی دورے
تلنگانہ انتخابات کے سلسلہ میں کانگریس لیڈران تلنگانہ کے مختلف حلقوں میں طوفانی دورے کررہے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ انتخابات کے سلسلہ میں کانگریس لیڈران تلنگانہ کے مختلف حلقوں میں طوفانی دورے کررہے ہیں۔
پارٹی کی اعلی قیادت کی جانب سے اعلان کردہ امیدواروں کے ساتھ ساتھ ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کی بڑی تعداد انتخابی مہم میں سرگرم ہوگئی ہے۔
سابق ایم ایل سی پریم ساگر راؤ نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے دیواکر راؤ منچریال میں انتخابات کے دوران گڑبڑپیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
گڈم ونود، جنہیں بیلم پلی کانگریس ایم ایل اے امیدوار بنایاگیا ہے کا، پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کی جانب سے خیرمقدم کیاگیا۔ ونود کے مندامری ٹول گیٹ پر پہنچتے ہی خواتین نے ان پر پھول برسائے۔
نرسم پیٹ ایم ایل اے امیدوار ڈی مادھوریڈی نے ورنگل ضلع کے خانہ پور میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو پروگرام میں حصہ لیا۔ بھدردری ضلع کے الندو میں آنجہانی سابق وزیر رام ریڈی وینکٹ ریڈی کے نام پر منعقدہ ایک پروگرام میں ایم ایل اے ٹکٹ کے خواہشمندوں نے زیڈ پی کے چیرمین کورم کنکایا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ کیا کنکیا کو ٹکٹ دینے پر پارٹی جیت نہیں پائے گی۔ اسے شکست ہوگی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جانا ریڈی نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ انہوں نے تلنگانہ کے لیے اپنے عہدوں کی قربانی دی ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ انہوں نے سونیا گاندھی سے ریاست بنانے کی خواہش کی تھی، حالانکہ انہیں تلنگانہ تحریک کے دوران وزیر اعلیٰ کا عہدہ دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔
جانا ریڈی نے نلگنڈہ ضلع کے ترملگری میں منعقدہ ایک پروگرام میں بی آرایس سے کانگریس میں شامل ہونے والوں کا خیرمقدم کیا۔