تلنگانہ

تلنگانہ: کسان کھاد کے لیے قطاروں میں شب بسری کے لیے مجبور

کسانوں نے قطار میں اپنی جگہ پکی کرنے کے لیے چپلیں، تھیلے اور دیگر سامان چھوڑ دیا جبکہ کئی کسانوں نے فرش پر بستر بچھا لیے۔ بعض کسان اپنے بچوں کو بھی ساتھ لانے پر مجبور ہوئے کیونکہ گھر پر ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہ تھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں کھاد کے لیے طویل قطاروں میں کھڑے ہونے کے بعد اب کسانوں نے قطار ہی میں شب بسری شروع کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش
غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

یہ واقعہ سدی پیٹ ضلع کے دوباک میں پیش آیا، جہاں اتوار کی رات کھانے کے بعد کسانوں کو اطلاع ملی کہ پرائمری ایگریکلچرل کوآپریٹو سوسائٹی میں یوریا کا نیا ذخیرہ پہنچا ہے۔

اطلاع ملتے ہی کسان بڑی تعداد میں وہاں پہنچ گئے اور رات بھر وہیں رک گئے۔


کسانوں نے قطار میں اپنی جگہ پکی کرنے کے لیے چپلیں، تھیلے اور دیگر سامان چھوڑ دیا جبکہ کئی کسانوں نے فرش پر بستر بچھا لیے۔ بعض کسان اپنے بچوں کو بھی ساتھ لانے پر مجبور ہوئے کیونکہ گھر پر ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہ تھا۔


یہ منظر صرف دوباک تک محدود نہیں بلکہ متحدہ میدک ضلع کے کئی علاقوں میں بھی یہی صورتحال رہی، جہاں کسان صبح سویرے پانچ بجے سے ہی کھاد مراکز پر قطاروں میں کھڑے دکھائی دیے۔

کسانوں نے شکایت کی کہ حکومت ان کی مشکلات کو نظرانداز کر رہی ہے اور کھاد کے بحران کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔