تلنگانہ

تلنگانہ: ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے نوزائیدہ بچہ کی موت کا الزام، رشتہ داروں کا احتجاج

متاثرہ خاندان نے بتایا کہ نہ صرف نوزائیدہ کی موت ہوئی بلکہ خاتون کی صحت بھی تشویشناک ہے۔ اس واقعہ سے دلبرداشتہ خاندان نے اسپتال کے سامنے احتجاج کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع مُلگ کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی سے نوزائیدہ بچے کی موت کا الزام لگاتے ہوئے اس کے رشتہ داروں نے احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
محبوب نگر: اقلیتی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے چار ماہہ مفت فاؤنڈیشن کورس کی آخری تاریخ میں توسیع
محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری
محبوب نگر کوتعلیمی ہب میں تبدیل کا منصوبہ، جی کے انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی منظوری
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
مادری زبانوں کی حفاظت و ترویج وقت کی اہم ترین ضرورت ہے: وزیر اقلیتی بہبود سے وفد کی ملاقات

رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ حاملہ خاتون راولی کل صبح زچگی کے لئے اسپتال پہنچی تھیں۔ ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے آپریشن کی ضرورت بتائی، لیکن بعد میں بڑی مشکل سے نارمل زچگی کروائی گئی، جس کے دوران بچہ کی موت ہوگئی۔

متاثرہ خاندان نے بتایا کہ نہ صرف نوزائیدہ کی موت ہوئی بلکہ خاتون کی صحت بھی تشویشناک ہے۔ اس واقعہ سے دلبرداشتہ خاندان نے اسپتال کے سامنے احتجاج کیا۔

اسی وقت ریاستی وزرا پی سرینواس ریڈی اور سیتکّا جو ایک ریونیو کانفرنس میں شرکت کے لئے جا رہے تھے کا سامنا احتجاجیوں سے ہوگیا۔

پولیس نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانے، جس کے بعد انہیں زبردستی وہاں سے ہٹایا گیا۔

اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر وزیر سیتکّا نے اجلاس کے بعد متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور مکمل جانچ کروا کر انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔