تلنگانہ

تلنگانہ: ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے نوزائیدہ بچہ کی موت کا الزام، رشتہ داروں کا احتجاج

متاثرہ خاندان نے بتایا کہ نہ صرف نوزائیدہ کی موت ہوئی بلکہ خاتون کی صحت بھی تشویشناک ہے۔ اس واقعہ سے دلبرداشتہ خاندان نے اسپتال کے سامنے احتجاج کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع مُلگ کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی سے نوزائیدہ بچے کی موت کا الزام لگاتے ہوئے اس کے رشتہ داروں نے احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش
غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ حاملہ خاتون راولی کل صبح زچگی کے لئے اسپتال پہنچی تھیں۔ ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے آپریشن کی ضرورت بتائی، لیکن بعد میں بڑی مشکل سے نارمل زچگی کروائی گئی، جس کے دوران بچہ کی موت ہوگئی۔

متاثرہ خاندان نے بتایا کہ نہ صرف نوزائیدہ کی موت ہوئی بلکہ خاتون کی صحت بھی تشویشناک ہے۔ اس واقعہ سے دلبرداشتہ خاندان نے اسپتال کے سامنے احتجاج کیا۔

اسی وقت ریاستی وزرا پی سرینواس ریڈی اور سیتکّا جو ایک ریونیو کانفرنس میں شرکت کے لئے جا رہے تھے کا سامنا احتجاجیوں سے ہوگیا۔

پولیس نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانے، جس کے بعد انہیں زبردستی وہاں سے ہٹایا گیا۔

اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر وزیر سیتکّا نے اجلاس کے بعد متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور مکمل جانچ کروا کر انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔