تلنگانہ

تلنگانہ پنچایت انتخابات: پہلے مرحلے میں کانگریس حمایت یافتہ امیدواروں کی شاندار کامیابی

اگرچہ انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرائے گئے اور امیدواروں کو پارٹی نشان الاٹ نہیں کیے گئے، لیکن سیاسی وابستگیاں اور مقامی سطح پر پارٹی اثرات نے نتائج پر واضح نقش چھوڑا۔

تلنگانہ میں گرام پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلے میں کانگریس حمایت یافتہ امیدواروں نے نمایاں برتری حاصل کرتے ہوئے بڑی تعداد میں سرپنچ نشستوں پر کامیابی درج کرائی۔ جمعرات کو مکمل ہونے والی ووٹوں کی گنتی کے بعد آنے والے نتائج سے ظاہر ہوا کہ دیہی علاقوں میں کانگریس حکومت کی کارکردگی کو عوام نے بھاری تعداد میں ترجیح دی۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش
غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

اگرچہ انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرائے گئے اور امیدواروں کو پارٹی نشان الاٹ نہیں کیے گئے، لیکن سیاسی وابستگیاں اور مقامی سطح پر پارٹی اثرات نے نتائج پر واضح نقش چھوڑا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق:

  • کانگریس حمایت یافتہ امیدوار: 1924 سرپنچ نشستیں
  • بی آر ایس: 975 نشستیں
  • بی جے پی: 156 نشستیں
  • دیگر امیدوار: 428 گرام پنچایتوں میں کامیاب

ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ نے کامیابی کو حکومت کی پالیسیوں اور کارکردگی پر عوام کے اعتماد کا نتیجہ قرار دیا۔

پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر 3834 سرپنچ عہدوں کے لیے صبح 7 بجے سے دوپہر 1 بجے تک پولنگ ہوئی۔ اس کے بعد دوپہر 2 بجے سے گنتی کا عمل شروع ہوا، اور رات 10 بجے تک 3478 پنچایتوں کے نتائج جاری کیے جا چکے تھے۔ اس مرحلے میں 84.28 فیصد ریکارڈ ووٹنگ نے دیہی علاقوں میں سیاسی جوش و خروش کو اجاگر کیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق:

  • 12960 امیدوار سرپنچ کے لیے میدان میں تھے
  • 65455 امیدوار وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے مقابلہ کر رہے تھے
  • 56 لاکھ سے زائد ووٹرز نے 37562 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کا حق استعمال کیا
  • 396 سرپنچ اور 9633 وارڈ ممبر بلا مقابلہ منتخب ہوئے
  • ایک گرام پنچایت اور 10 وارڈ نشستوں پر عدالتی حکم کے باعث پولنگ مؤخر ہوئی

پولنگ کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد انتخابی عملہ اور 50 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ مزید یہ کہ 3,461 گرام پنچایتوں میں ویب کاسٹنگ کے ذریعے براہ راست نگرانی کی گئی۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق پنچایت انتخابات تین مرحلوں میں 11، 14 اور 17 دسمبر کو منعقد ہوں گے، جن میں مجموعی طور پر 12,728 سرپنچ اور 1,12,242 وارڈ ممبران کا انتخاب کیا جائے گا۔ حکومت نے مرکز سے موصولہ 3000 کروڑ روپے کی گرانٹ کے فوری استعمال کے پیش نظر فی الوقت صرف گرام پنچایت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔