دہلی

ملک کی سرحدیں سکڑتی جارہی ہیں‘مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنادیا گیا: اکھلیش یادو

انہوں نے کہا کہ دستور نے آج انصاف‘ آزادی‘ مساوات اور بھائی چارہ یقینی بنایا۔ ہندوستان‘ ریاستوں کی یونین ہے اور ہمیں کثرت میں وحدت پر فخر ہے۔سماج وادی پارٹی سربراہ نے کہا کہ دستور نے لسانی‘ علاقائی‘مذہبی اور سماجی تنوع کے باوجود ملک کو متحد رکھا ہے۔

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کے دن سرحدوں کی صورتِ حال‘ معاشی نابرابری اور ملک میں اقلیتوں سے برے سلوک پر تشویش ظاہر کی۔ لوک سبھا میں دستور پر بحث کے دوران اپنی تقریر میں قنوج کے رکن پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا کہ ”مبینہ چینی مداخلت“ کے باعث ہندوستانی ”سرحدیں سکڑتی جارہی ہیں“۔

متعلقہ خبریں
انڈیا بلاک کا اتحاد ہریانہ میں نئی تاریخ رقم کرسکتا ہے: اکھلیش
بی جے پی قائدین کو لگام دی گئی ہوتی تو خامنہ ای تبصرہ نہ کرتے:راشد علوی
اہل باطل ہمیشہ سے پیغام حق کو پہچانے سے روکتے رہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع

انہوں نے کہا کہ ایک آزاد مقتدرِ اعلیٰ ملک کی پہلی ذمہ داری اپنے سرحدی علاقوں کی حفاظت ہوتی ہے۔ دراندازی ہورہی ہے اور ہمارے وزیر اس حقیقت سے اچھی طرح واقف ہیں کہ ہماری سرحدیں سکڑرہی ہیں۔ انہوں نے مجاہدین آزادی‘ 13 دسمبر کے پارلیمنٹ حملہ کے متاثرین اور ڈاکٹر امبیڈکر کو خراج عقیدت ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ دستور نے آج انصاف‘ آزادی‘ مساوات اور بھائی چارہ یقینی بنایا۔ ہندوستان‘ ریاستوں کی یونین ہے اور ہمیں کثرت میں وحدت پر فخر ہے۔سماج وادی پارٹی سربراہ نے کہا کہ دستور نے لسانی‘ علاقائی‘مذہبی اور سماجی تنوع کے باوجود ملک کو متحد رکھا ہے۔

 انہوں نے دستور کو ایک ڈھال قراردیا جو درکنار اور دبے کچلے لوگوں کو بااختیار بناتی ہے۔ دستور کی حفاظت غریبوں کے لئے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔ دستور نے ان لوگوں کے لئے حقوق اور انصاف کو یقینی بنایا جنہیں سماج نے نظرانداز کردیا تھا۔  اکھلیش یادو نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے تعلق سے کہا کہ اس سے سماج میں پھوٹ نہیں پڑے گی بلکہ فاصلے گھٹ جائیں گے۔

 اس سے انصاف یقینی ہوگا۔ ہم اس پہل کی بھرپور تائید کرتے ہیں۔ ایس پی سربراہ نے الزام عائد کیا کہ اقلیتوں خاص طورپر مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنادیا گیا ہے۔ ایک وائرل ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں یوپی ضمنی الیکشن کے دوران خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے ایک پولیس والے کو ان پر بندوق تانے دیکھا جاسکتا ہے‘ اکھلیش نے جان جوکھم میں ڈال کر انتخابی عمل میں حصہ لینے والی عورتوں کی ستائش کی۔