تلنگانہ

اراضی کے بدلے اراضی نہ دینے پر کسان نے سرکاری اسکول کو مقفل کردیا

اسکول کی تعمیر کے لئے کسان بکنا سے 2001میں حکومت نے دس گنٹے اراضی حاصل کی تھی اور یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ اتنی ہی اراضی اس کسان کو دوسرے مقام پر الاٹ کی جائے گی۔

حیدرآباد: اراضی کے بدلے اراضی نہ دینے پر کسان نے سرکاری اسکول کو مقفل کردیا۔یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی میں پیش آیا۔تفصیلات کے مطابق ضلع کے موگوڈم پلی میں اسکول کی تعمیر کے لئے کسان بکنا سے 2001میں حکومت نے دس گنٹے اراضی حاصل کی تھی اور یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ اتنی ہی اراضی اس کسان کو دوسرے مقام پر الاٹ کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
قائد اپوزیشن کے سی آر کا دورہ اضلاع، خاتون کے بیٹے کی شادی کیلئے5لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان
میری تعلیم بھی سرکاری اسکول میں ہوئی: ریونت ریڈی
منیٰ میں تلنگانہ کی خاتون حاجی کا انتقال
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

 تاہم 23سال کے بعد بھی وعدہ وفا نہ ہونے پر کسان نے شدید برہمی کے عالم میں اسکول پہنچ کر اس کو مقفل کردیا۔اس کسان کے بیٹے اور بہو نے کہا کہ سرکاری عہدیداروں کی لاپرواہی کے نتیجہ میں وہ کرائے کے مکانات میں رہنے کیلئے مجبور ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ قفل اُس وقت تک نہیں کھولاجائے گا جب تک انہیں متبادل اراضی الاٹ نہیں کی جاتی۔