مودی کی مسلم مخالف تقاریر کی جانچ شروع،اپوزیشن کے دباؤ پر الیکشن کمیشن حرکت میں آگیا
سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے ایکس پر پوسٹ میں الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ وہ شکایت کا نوٹ لے اور مودی اور بی جے پی کے خلاف کارروائی شروع کرے۔
نئی دہلی: اپوزیشن کے بڑھتے دباؤ کے بیچ پتہ چلا ہے کہ الیکشن کمیشن‘ وزیراعظم نریندر مودی کی راجستھان والی تقریر کے خلاف شکایتوں کی جانچ شروع کرچکا ہے۔ مودی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر دولت مسلمانوں میں پھر سے بانٹ دے گی۔
کانگریس اور سی پی آئی ایم نے مودی کی اس تقریر کے خلاف الیکشن کمیشن سے کارروائی کرنے کی علیحدہ علیحدہ درخواست کی تھی۔ مودی نے اتوار کے دن اپنی تقریر میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے اس ریمارک کا حوالہ دیا تھا کہ ملک کے وسائل پر اقلیتی فرقہ کا پہلا حق ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن‘ وزیراعظم کے خلاف شکایتوں کی جانچ کررہا ہے۔ کانگریس نے مودی کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ مودی کے ریمارکس تفرقہ پسند اور شرانگیز ہیں اور ان میں ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنایا گیا۔
سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے ایکس پر پوسٹ میں الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ وہ شکایت کا نوٹ لے اور مودی اور بی جے پی کے خلاف کارروائی شروع کرے۔ انہوں نے ایف آئی آر درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ کانگریس قائد اور سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی بھی آزمائش ہے۔