حیدرآباد

حیدرآباد: "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا، خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری کو خراجِ تحسین

اردو گھر مغل پورہ میں ممتاز نعت گو شاعر جناب سید خادم رسول عینی کے شعری مجموعے "اجالوں کے شجر" کی رسمِ اجرا کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں نامور ادباء و شعراء اور اہلِ علم کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر ایک محفلِ مشاعرہ کا بھی انعقاد کیا گیا۔

حیدرآباد: اردو گھر مغل پورہ میں ممتاز نعت گو شاعر جناب سید خادم رسول عینی کے شعری مجموعے "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں نامور ادباء و شعراء اور اہلِ علم کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر ایک محفلِ مشاعرہ کا بھی انعقاد کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب
پرفتن دور میں نونہالانِ امت کو دینی تعلیمات سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی

تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر عزیز اللہ شیرانی (مولانا آزاد یونیورسٹی، جودھپور، راجستھان) نے انجام دی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جناب خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری سادگی، شعور، خلوص اور عشقِ رسولؐ کا حسین امتزاج ہے۔ ان کی شاعری میں نادر تشبیہات، استعارات اور قرآنی آیات کے برمحل حوالہ جات نعت گوئی کو روحانی رنگ عطا کرتے ہیں۔

پروفیسر شیرانی نے کہا کہ "اجالوں کے شجر” صرف ایک شعری مجموعہ نہیں بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس سے محبت اور عقیدت کا اظہار ہے۔ ان کے کلام میں زبان و بیان کی شوکت، ندرتِ خیال اور فکری تازگی نمایاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب خادم رسول عینی اردو نعتیہ شاعری میں ایک سلجھے، سنجیدہ اور متین شاعر کے طور پر ابھرے ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو نعت کے فروغ کا ذریعہ بنایا۔

تقریب میں محترمہ رفعت کنیز نے ایک جامع مقالہ پیش کرتے ہوئے جناب عینی کی ادبی خدمات کا تفصیل سے جائزہ لیا اور کہا کہ انہوں نے اردو زبان و ادب کی آبیاری میں اپنا حصہ پیش کیا ہے۔

اس موقع پر منعقدہ مشاعرہ میں پروفیسر مسعود احمد، جناب فرید سحر، جناب نوید جعفری، جناب شکیل حیدر، جناب لطیف الدین لطیف، محترمہ ایلزبتھ کورین اور محترمہ مونا نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ مشاعرہ کی نظامت جناب شکیل حیدر نے کی۔

تقریب کے اختتام پر "اجالوں کے شجر” کی مفت تقسیم کی گئی۔ اہلِ ادب اور شعری ذوق رکھنے والے افراد نے اس موقع پر خادم رسول عینی کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

یہ ادبی محفل بزم اربابِ سخن کے زیرِ اہتمام منعقد کی گئی تھی۔