آندھراپردیش

نندیال میں 8 سالہ کمسن لڑکی کی عصمت ریزی و قتل، 3 کمسن لڑکوں کا اقبال جرم

تفتیش کے دوران ان تین بچوں نے لڑکی کی عصمت ریزی وقتل کا اعتراف کرلیا۔ ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ ہم نے پارک میں لڑکی کو کھیلتے ہوئے دیکھا اور ہم بھی اس کے ساتھ کھیل میں شامل ہوگئے۔ بعدازاں ہم، لڑکی کو مچومری ڈیم کے قریب ویران مقام پر لے گئے جہاں ہم نے باری باری اس کی عصمت ریزی کی۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش کے ضلع نندیال میں تین سینئر طلبہ نے جن کی عمریں 12 اور13 سال بتائی گئی ہیں، ایک 8 سالہ اسکولی لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کی اور پھراسے قتل کردیا۔

متعلقہ خبریں
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل
شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ
وائی ایس آرسی پی کے سابق ایم پی کے مکان پر ای ڈی کا دھاوا
چیف منسٹر نے امراوتی کے ترقیاتی کاموں کو دوبارہ شروع کیا

پولیس نے بتایاکہ تینو ں کمسن ملزمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی کی لاش کو زرعی کنال میں پھینک دیا گیا۔ ریاست کے صدر مقام امراوتی سے 300کیلو میٹر دور مچو مری کے مقام پر یہ واقعہ پیش آیا۔ لڑکی کی لاش ہنوز دستیاب نہیں ہوئی ہے۔

تیسری جماعت کی طالبہ، اتوار سے لاپتا بتائی گئی۔ لڑکی کے والد نے مقامی پولیس اسٹیشن میں اپنی بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بیٹی مچومری پارک میں کھیل رہی تھی تاہم اس کے بعد وہ، مکان نہیں پہونچی، پولیس نے مقامی افراد سے پوچھا تاچھ کرتے ہوئے لڑکی کی تلاش شروع کردی مگر لڑکی کا پتا نہیں چل پایا۔

اسنفر ڈاگ کے ذریعہ سے پولیس، تین کمسن بچوں کے پاس پہونچی ان میں دو بچوں کی عمر12سال بتائی گئی ہے جو ششم جماعت میں پڑھتے ہیں جبکہ ایک ملزم کی عمر13 سال بتائی گئی ہے جو ہفتم کا طالب علم ہے۔ یہ تینوں اُسی اسکول میں پڑھتے ہیں جس اسکول کو پڑھنے لڑکی بھی جاتی ہے۔

تفتیش کے دوران ان تین بچوں نے لڑکی کی عصمت ریزی وقتل کا اعتراف کرلیا۔ ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ ہم نے پارک میں لڑکی کو کھیلتے ہوئے دیکھا اور ہم بھی اس کے ساتھ کھیل میں شامل ہوگئے۔ بعدازاں ہم، لڑکی کو مچومری ڈیم کے قریب ویران مقام پر لے گئے جہاں ہم نے باری باری اس کی عصمت ریزی کی۔

ہم لوگ اس بات پر پریشان تھے کہ کہیں لڑکی، اپنے والدین کو سارا ماجرانہ بتادے، اس لئے ہم نے لڑکی کا قتل کردیا اور لاش کو قریبی کنال میں پھینک دیا۔ ان بچوں نے پولیس کو یہ بات بتائی۔ مچومری کے ایس آئی جئے شنکر نے بتایا کہ ہم ابھی تک اسے گمشدگی کا کیس ہی تصور کرتے ہیں کیونکہ تاحال لڑکی لاش دستیاب نہیں ہوئی۔

پی ٹی آئی کے مطابق تین کمسن بچوں نے ایک9سالہ لڑکی کی مبینہ طور پر عصمت ریزی کے بعد اسے کنال میں ڈھکیل دیا۔ پولیس عہدیدار نے جمعرات کے روز یہ بات بتائی۔ ضلع ایس پی نندیال کے رگھوویرا ریڈی نے کہا کہ لڑکی جو اتوار کے روز پارک میں کھیل رہی تھی، کی تینوں نے عصمت ریزی کی اور ان تینوں نے لڑکی کو مچومری لفٹ اریگشن کنال میں ڈھکیل دیا۔

ان لڑکوں نے لڑکی کو بعد عصمت ریزی کنال میں ڈھکیل دیا۔ یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا۔ یہ تمام مچومری گاؤں کے رہنے والے اور ایک دوسرے کو اچھی طرح جاننے والے بتائے گئے ہیں۔

تینوں میں 2ملزمین کی عمریں 15 سال اور ایک ملزم کی عمر12 سال بتائی گئی۔ ایس پی کے مطابق کنال سے لڑکی کی لاش کو باہر نکالنے کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم یہاں آچکی ہے۔ ریڈی نے کہا کہ لاش ملنے تک ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ آیا لڑکی کی عصمت ریزی ہوئی ہے یا نہیں۔