شمال مشرق

پی ایف آئی کے 15 کارکنوں کو سزائے موت سنانے والے جج کی سیکوریٹی بڑھادی گئی

اتفاقاً یہ فیصلہ ہندوستان کے عدلیہ کی تاریخ میں بہت ہی عنقاء خیال کیا جارہاہے کہ ایک قتل کے لیے اتنی بڑی تعداد میں ملزمین کو سزائے موت صادر کی گئی ہے۔ فیصلہ سنانے کے بعد جج پرسوشیل میڈیا میں حملے شروع ہونے کے خدشہ پر ان کی سیکیوریٹی بڑھا دی گئی۔

کوچ: بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) لیڈر رنجیت سرینواسن کے 2021 کے قتل کے لیے ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 15 ارکان کو خاطی قراردینے کا فیصلہ صادر کرنے کے دوسرے دن  جج کی سیکیوریٹی میں اضافہ کردیا گیا۔ مذکورہ جرم کے 15 مرتکبین کو سزائے موت صادر کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
رام بھی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کرسی نہیں بچا سکیں گے، ڈی اروند کا سنسنی خیز تبصرہ
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
جائیداد کے لئے نوجوان کے ہاتھوں باپ اور ماموں کا قتل
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
سینئر بی جے پی قائد نندکشور یادو، بہار اسمبلی کے اسپیکر منتخب

 اتفاقاً یہ فیصلہ ہندوستان کے عدلیہ کی تاریخ میں بہت ہی عنقاء خیال کیا جارہاہے کہ ایک قتل کے لیے اتنی بڑی تعداد میں ملزمین کو سزائے موت صادر کی گئی ہے۔ فیصلہ سنانے کے بعد جج پرسوشیل میڈیا میں حملے شروع ہونے کے خدشہ پر ان کی سیکیوریٹی بڑھا دی گئی۔

 عدالت کے قریب واقع جج کے مکان پر ایک پولیس عہدیدار کے تحت 5 پولیس ملازمین تعینات کئے گئے۔ بی جے پی کے اوبی سی مورچہ کے ریاستی سکریٹری کے قتل کیس میں جملہ 31 ملزم شامل تھے جن کے منجملہ 15 کے لیے یہ فیصلہ صادر کیاگیا جن کے نام پہلی چارج شیٹ میں شامل تھے۔

 رنجیت سرینواس جو ایڈوکیٹ پیشہ کے حامل تھے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں حلقہ اسمبلی الاپوزہ سے بی جے پی امیدوار تھے۔ قتل کا بہیمانہ واقعہ 19 دسمبر 2021 کو اس وقت پیش آیا جب پی ایف آئی ارکان ان کے مکان میں گھس کر ان کی بیوی اور ماں کے سامنے کلہاڑیوں سے حملہ کرکے انہیں ہلاک کیا تھا۔

a3w
a3w