حیدرآباد

یوم عاشورہ کی روحانی عظمت قیامت تک باقی رہے گی: مولانا صابر پاشاہ قادری

تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، نامپلی حیدرآباد کے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے یوم عاشورہ کے موقع پر نماز کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن اسلامی تاریخ کا نہایت اہم اور عظیم دن ہے جس کی روحانی عظمت اور اخلاقی بلندی قیامت تک باقی رہے گی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، نامپلی حیدرآباد کے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے یوم عاشورہ کے موقع پر نماز کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن اسلامی تاریخ کا نہایت اہم اور عظیم دن ہے جس کی روحانی عظمت اور اخلاقی بلندی قیامت تک باقی رہے گی۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کی دسویں تاریخ ابتدا سے ہی مقدس رہی ہے اور مختلف انبیاء علیہم السلام کے ادوار میں بھی اس دن کو تاریخی اہمیت حاصل رہی۔ روایات کے مطابق اسی دن حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہری تھی اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو فرعون سے نجات ملی تھی۔

مولانا صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے مدینہ منورہ ہجرت کے بعد یہودیوں کو عاشورہ کے دن روزہ رکھتے ہوئے دیکھا تو آپ ﷺ نے اس دن کے روزے کو مستحب قرار دیا، جس سے یوم عاشورہ کو اسلامی روایت میں مزید تقدس حاصل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یوم عاشورہ کو سب سے زیادہ عظمت کربلا کے میدان میں پیش آنے والے اس عظیم واقعہ سے ملی ہے، جس نے تاریخِ انسانیت کو خونِ صداقت سے سرخ کر دیا۔

مولانا نے کہا کہ 10 محرم 61 ہجری کو امام حسینؓ اور ان کے خانوادے نے ظلم و جبر کے خلاف بے مثال قربانی پیش کی۔ یزید کی باطل حکومت کے خلاف حق کی آواز بلند کرنا اور دین اسلام کی اصل روح کو بچانے کے لیے جان کی قربانی دینا امام حسینؓ کی ایسی جرات تھی جو قیامت تک کے لیے حریت پسندوں کے لیے مشعل راہ بنی رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام حسینؓ نے نہ صرف خلافت کے نام پر قائم ملوکیت کو مسترد کیا بلکہ ظلم کے سامنے خاموش رہنے کو بھی گناہ قرار دیا، جو آج کے دور میں بھی مسلمانوں کے لیے درسِ عمل ہے۔