اقوام متحدہ نے عالمی یوم تعلیم کو افغان خواتین اور لڑکیوں کے نام کیا معنون
انہوں نے کہا کہ یونیسکو افغان حکمران کے اس عمل کی مذمت کرتا ہے اور یہ انسانی عزت و وقار اور تعلیم حاصل کرنے کے بنیادی حق پر سنگین حملہ ہے۔یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے افغان خواتین پر تعلیم حاصل کرنے پر پابندی فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر افغان حکمرانوں کو یاد دلایا جائے کہ وہ افغان خواتین کو تعلیم کے بنیادی حق سے محروم نہیں کرسکتے۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) آج 24 جنوری کو تعلیم کا عالمی دن منا رہا ہے۔یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے کا کہنا ہے کہ یونیسکو عالمی دن کا پانچواں دور افغانستان کی تمام لڑکیوں اور خواتین کے نام کر رہا ہے جنہیں پڑھنے، پڑھانے اور تعلیم حاصل کرنے سے محروم رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیسکو افغان حکمران کے اس عمل کی مذمت کرتا ہے اور یہ انسانی عزت و وقار اور تعلیم حاصل کرنے کے بنیادی حق پر سنگین حملہ ہے۔یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے افغان خواتین پر تعلیم حاصل کرنے پر پابندی فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
قبل ازیں اقوام متحدہ نے افغان طالبان حکمرانوں کو یاد دلایا کہ تعلیم ایک عالمگیر انسانی حق اور عوامی ذمہ داری ہے، افغان خواتین اس بنیادی حق سے محروم نہیں رہ سکتیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امن اور ترقی کے لیے تعلیم کو فروغ دینے کےلیے 24 جنوری کو تعلیم کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔
عالمی تعلیمی دن کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے یونیسکو نے اقوام متحدہ کے تمام اراکین کو یاد دلایا کہ اداروں میں مردوں کے مقابلے خواتین کو بھی یکساں شامل کرنا، معیار تعلیم میں برابری اور طویل مدتی مواقع کے بغیر کوئی بھی ملک صنفی برابری کے ہدف کو کبھی حاصل نہیں کرسکتا اور نہ ہی ملک میں غربت کا خاتمہ ہوسکتا ہے جس نے لاکھوں بچے اور نوجوان اور بالغ افراد کو متاثر کرکے کئی سال پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ 24 کروڑ 40 لاکھ بچے اور نوجوان اسکول جانے سے محروم ہیں جبکہ 77 کروڑ 10 لاکھ بالغ افراد غیر تعلیم یافتہ ہیں، ان کے تعلیم حاصل کرنے کے حق کی خلاف ورزی کی گئی اور یہ قطعی نامنظور ہے، یہ وقت تعلیمی اصلاحات کا ہے۔
یونیسکو کی جانب سے پیغام میں کہا گیا کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں افغانستان کی جامعات میں خواتین کی موجودگی میں تقریباً 20 گنا اضافہ ہوا لیکن آج انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے تک رسائی نہیں دی جارہی اور یہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔
یونیسکو نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ترقی کے لیے تعلیم کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ بے روزگاری، عدم مساوات میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف ترقیاتی ہدف کو حاصل کیا جاسکے۔
نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے ہیڈکواٹر میں یونیسکو کی تقریب میں قومی ذمہ داری، عالمی اقدمات لانے کا عزم رکھتا ہے اور تعلیم کے حق میں عوامی وابستگی کے سیٹ اپ کے علاوہ امن، ترقی، انفرادی اور مجموعی معیار زندگی کے ساتھ نوجوانوں کو اپنی جدید دریافت اور اقدامات دنیا کو دکھانے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
یونیسکو کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے ہیڈکواٹر میں ہونے والی تقریبات میں افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کی اعلیٰ تدریس پر پابندی کے حوالے سے بھی روشنی ڈالی جائے گی۔