موسیٰ ندی پر 545 کروڑ کے مصارف سے 14 پلوں کے کام جاری
کے ٹی آر نے مزید کہا کہ روزانہ 2000 ملین لیٹر کی صلاحیت کے ساتھ ایس ٹی پیز تعمیر کے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا درگم تالاب میں 7 ایم ایل ڈی صلاحیت کا ایس ٹی پی تعمیر کیا گیا ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات کے ٹی راما راو نے کہا کہ دریا موسیٰ پر 545 کروڑ کی لاگت سے 14 نئے پل تعمیر کے جارہے ہیں۔ آج، کے ٹی راما راو نے فتح اللہ گوڑہ۔ پیرزادہ گوڑہ،ا پل میں برج کا سنگ بنیاد رکھا۔
اس پروگرام میں ایل بی نگر کے رکن اسمبلی سدھیر ریڈی، جی ایچ ایم سی میئر گدوال وجئے لکشمی اور کئی دوسرے قائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ موسیٰ ندی وہ دریا ہوا کرتا تھا جس نے عظیم شہر حیدرآباد کو بڑی شہرت بخشی۔
گزشتہ حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث دریا موسیٰ کا پانی آلودہ ہو چکا ہے۔ تاہم بی آر یس حکومت بیوٹیفکیشن کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریا میں پانی صاف کرنے کا کام اکتوبر کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ پلوں کی تعمیر کا کام مستقل اور دیرپا ثابت ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ 2000 ملین لیٹر کی صلاحیت کے ساتھ ایس ٹی پیز تعمیر کے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا درگم تالاب میں 7 ایم ایل ڈی صلاحیت کا ایس ٹی پی تعمیر کیا گیا ہے۔
ایک بار جب یہ ا یس ٹی پیز مکمل ہو جائیں گی صاف کردہ پانی موسیٰ ندی میں چھوڑ دیا جائے گا۔ ہم منچیریولو سے گھٹکیسر تک موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے چیف منسٹر کے خواب کو پورا کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کے مرحلہ وار انداز میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر مکمل کی جا رہی ہے۔
آوٹر رنگ روڈ کے اطراف 160 کلومیٹر درمیان میں دریائے موسیٰ کو عبور کرنے کے لیے پل بنانے کا منصوبہ ہے۔ ہم جلد ہی 5 ہزار کروڑ روپے ایس این ڈی پی کے تحت دوسری قسط جاری کریں گے۔ کے ٹی آر نے واضح کیا ہے کہ وہ جی او 118 میں معمولی تکنیکی مسائل کو حل کرنے اقدامات کریں گے۔