دہلی

دہلی یونیورسٹی میں قانون کے طلبہ کو منواسمرتی پڑھانے کا سوال ہی نہیں: دھرمیندرپردھان

دھرمیندرپردھان نے حیدرآباد میں میڈیا سے کہاکہ کل ہمارے پاس کچھ جانکاری آئی تھی کہ منواسمرتی ڈی یو لاء فیکلٹی کورس کا حصہ بنے گی۔

نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کے قانون کے طلبہ کو منواسمرتی پڑھانے کی تجویز پر تنازعہ کے بیچ مرکزی وزیرتعلیم دھرمیندرپردھان نے جمعہ کے دن کہا کہ نصاب میں کسی کتاب کا کوئی متنازعہ حصہ شامل کرنے کا سوال ہی نہیں۔

متعلقہ خبریں
فلم ڈبل اسمارٹ کے آئٹم سانگ میں کے سی آر کی آواز کا استعمال۔ ایل بی نگر پولیس میں شکایت
دہلی یونیورسٹی کے 24طلبا کو حراست میں لے لیا گیا
گورنر کیرالا نے وٹرنری یونیورسٹی وائس چانسلر کو معطل کردیا
تلنگانہ کا نیا ایمبلم، حکومت کے اقدام پر تنازعہ
ہنومان کے جھنڈے کے بعد کرناٹک میں ٹیپو جھنڈے پر نیا تنازعہ

انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلرجوگیش سنگھ خود جمعرات کو یہ تجویز مستردکرچکے ہیں۔ حکومت دستور کی اسپرٹ برقرار رکھنے کی پابند ہے۔ دھرمیندرپردھان نے حیدرآباد میں میڈیا سے کہاکہ کل ہمارے پاس کچھ جانکاری آئی تھی کہ منواسمرتی ڈی یو لاء فیکلٹی کورس کا حصہ بنے گی۔

میں نے وائس چانسلر سے بات چیت کی۔ وائس چانسلر نے جواب دیاکہ لاء فیکلٹی کے کسی رکن نے جیورس پروڈینس چاپٹر میں بعض تبدیلیاں تجویز کی تھیں لیکن اکیڈیمک کونسل اسی کسی تجویز پر مہر نہیں لگائی۔

وائس چانسلر نے خود کل ہی اس تجویز کو مستردکردیا۔ دھرمیندرپردھان نے کہا کہ ہم دستور کے پابند ہیں۔ کسی کتاب کا کوئی متنازعہ حصہ شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی طلبہ کو منواسمرتی (منو کے قوانین) پڑھائے  جانے کی تجویز پر جمعہ کو اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں تبادلہ خیال ہونے والا تھا۔

 بعض اساتذہ نے اس پر تنقید کی تھی۔ فیکلٹی آف لاء نے ڈی یو کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ سے نصاب پر نظرثانی اور سالِ اول اور سال سوم کے طلبہ کو منواسمرتی پڑھانے کی اجازت مانگی تھی۔ یونیورسٹی وائس چانسلر نے جمعہ کے دن وضاحت کی تھی تجویز مسترد کردی گئی اور طلبہ کو منواسمرتی نہیں پڑھائی جائے گی۔

a3w
a3w