مشرق وسطیٰ

سعودی شہریت حاصل کرنے والوں میں انڈین اور پاکستانی شامل

سعودی عرب میں شاہی فرمان کے تحت سائنسدانوں، طبی ماہرین، انوویٹرز، ریسرچرز، منفرد صلاحیتوں اور مہارت کے حامل افراد اور کاروباری شخصیات کو شہریت دینے کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں ایک ہندوستانی اورپاکستانی اور دیگر ممالک کے باشندے شامل ہیں۔

ریاض: سعودی عرب میں شاہی فرمان کے تحت سائنسدانوں، طبی ماہرین، انوویٹرز، ریسرچرز، منفرد صلاحیتوں اور مہارت کے حامل افراد اور کاروباری شخصیات کو شہریت دینے کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں ایک ہندوستانی اورپاکستانی اور دیگر ممالک کے باشندے شامل ہیں۔

سعودی شہریت حاصل کرنے والے فراز خالد ایک ہندوستانی کاروباری شخصیت ہیں جنہوں نے پنسلوانیا یونیورسٹی کے وارٹن اسکول سے انٹرپرینیوریل پروجیکٹ مینجمنٹ میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔فراز خالد نون کے سی ای او ہیں جو سب سے بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ہے۔

ویب سائٹ بنانے، لانچ کرنے اور اسے وسعت دینے کے ذمہ دار تھے۔ سعودی عرب نے ویژن 2030 کے تحت اسکلڈ پروفیشنلز کیلیے اپنی شہریت کھول دی ہے۔جس کا مقصد مملکت کی اقتصادی ادور سماجی ترقی کو بڑھانے کے لیے غیر معمولی ہنر کوراغب کرنا اور برقرار رکھنا ہے۔

2021 میں بھی شاہی فرمان کے تحت زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیت اور کارکردگی کا مظاہرہ والی شخصیات کو سعودی عرب کی شہریت دی جا چکی ہے۔ پاکستانی ڈاکٹر محمود خان کا نام بھی سعودی شہریت حاصل کرنے والوں کی فہرست میں نمایاں ہے۔

ڈاکٹر محمود خان کے ممتاز کیرئیر میں متعدد سینیئر کارپوریٹ کردار شامل ہیں جس میں پیپسی کو میں گلوبل ریسرچ اینڈ ڈیویلمپنٹ کے وائس چئرمین اور چیف سائنٹیفک آفسر شامل ہیں۔

ڈاکٹر محمود خان اب ریاض میں ایک غیر منافع بخش تنظیم ہیولوشن فاونٹیشن کے سی ای او ہیں جو گرانٹس کے ذریعے تحقیق کے لیے فنڈز فراہم کرتی ہے اور ہیلتھ سائنسز کی حوصلہ افزائی کیلیے بائیو ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔

a3w
a3w