یو اے ای نے کیا پاکستانیوں کو ویزا دینا بند، پاسپورٹ پر لگ سکتی ہے مکمل پابندی، جانئے آخر کیا ہے وجہ!
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے لیے عام ویزوں کا اجرا تقریباً مکمل طور پر روک دیا ہے۔ یہ انکشاف پاکستان کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں ہونے والی بریفنگ کے دوران سامنے آیا۔
حیدرآباد: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے لیے عام ویزوں کا اجرا تقریباً مکمل طور پر روک دیا ہے۔ یہ انکشاف پاکستان کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں ہونے والی بریفنگ کے دوران سامنے آیا۔
Table of Contents
وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ صورتحال باضابطہ پابندی نہیں، لیکن عملی طور پر ویزا کا عمل سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ تک محدود ہو چکا ہے، جسے “مکمل پابندی سے پہلے کا سخت ترین قدم” قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ ویزا پابندیاں کیوں لگائی گئیں؟
رپورٹس کے مطابق یہ سختی دراصل چند پاکستانی شہریوں کے جرائم، امیگریشن کی خلاف ورزیوں، اوور اسٹے، اور ویزے کے غلط استعمال کے واقعات کی وجہ سے کی گئی ہے۔
گلف ممالک میں خاص طور پر:
- معمولی مگر مسلسل جرائم
- امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی
- ویزا میس یوز
- بار بار ہونے والی ڈی پورٹیشنز
…نے یو اے ای کو ویزا پالیسی سخت کرنے پر مجبور کیا۔
عام پاسپورٹ نہیں، صرف سفارتی و سرکاری پاسپورٹس قبول
اب صرف:
- ڈپلومیٹک پاسپورٹس
- بلو سرکاری پاسپورٹس
پر ویزے جاری ہو رہے ہیں، جبکہ عام پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے شہری:
- ویزا ریجیکشن
- بغیر وجہ کے دیر
- اپ ڈیٹ نہ ملنا
- سخت بیک گراؤنڈ چیکس
…جیسے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر مکمل باضابطہ پابندی لگ گئی تو اسے ہٹانا انتہائی مشکل ہو جائے گا۔
یو اے ای کا دعویٰ: نئے ویزا ریفارمز شروع، مگر پابندی برقرار
دلچسپ بات یہ ہے کہ پابندیوں کے باوجود یو اے ای نے پاکستان کو بتایا ہے کہ:
- آن لائن ویزا پروسیسنگ
- ای ویزا بغیر پاسپورٹ اسٹمپ کے
- پاکستان میں یو اے ای ویزا سینٹر قائم (روزانہ تقریباً 500 درخواستیں)
- دونوں ملکوں کے درمیان ڈیٹا لنک
جیسے اقدامات شروع کیے گئے ہیں، مگر ان سب کے باوجود عام شہریوں کے لیے ویزے اب بھی نہیں کھل رہے۔
سابقہ یقین دہانیاں اور موجودہ حقیقت میں تضاد
سال 2025 کے آغاز میں یو اے ای حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ:
- پاکستانیوں کے ویزا مسائل حل ہو گئے
- 5 سال کے ملٹی پل انٹری ویزے دستیاب ہیں
مگر چند ماہ بعد ہی:
- بڑے پیمانے پر ویزا ریجیکشن
- پراسیسنگ میں تاخیر
- عوامی شکایات
نے صورتحال کو پھر مشکل بنا دیا، جس پر پاکستان کے وزیرِ داخلہ نے یو اے ای سے معاملہ اٹھایا۔
اس سب کے باوجود، پابندیاں برقرار ہیں۔
ہزاروں پاکستانی شہری متاثر — روزگار، تجارت اور سفری منصوبے رک گئے
یو اے ای کی ویزا پابندیوں سے متاثر ہونے والوں میں شامل ہیں:
- بیرونِ ملک کام کرنے والے
- کاروباری افراد
- سیاح
- طلبا
- خاندان اور رشتہ داروں سے ملنے والے لوگ
یو اے ای پاکستان کا:
- ایک بڑا تجارتی شراکت دار
- سب سے زیادہ ترسیلات بھیجنے والا ملک
- پاکستانی تارکین وطن کی سب سے بڑی کمیونٹی
رکھتا ہے، اسی لیے اس پابندی نے پاکستانی معیشت اور خاندانوں پر بڑا اثر ڈالا ہے۔
سینیٹ کمیٹی کی تصدیق: جرم اور امیگریشن مسائل ہی اصل وجہ
پاکستان کی سینیٹ فنکشنل کمیٹی نے بھی تصدیق کی کہ:
- ویزا پابندیاں سیکورٹی اور امیگریشن مسائل سے جڑی ہیں
- کچھ لوگوں کی جانب سے جرائم میں ملوث ہونا
- ویزا کا غلط استعمال
- قوانین کی خلاف ورزیاں
…وجوہات ہیں جن کی بنا پر یو اے ای نے ویزا پالیسی سخت کی۔
سوشل میڈیا پر غصہ، قیاس آرائیاں اور نئی شرائط کے چرچے
آن لائن ردعمل:
- ٹوئٹر/ایکس پر #UAEVisaBan ٹرینڈ
- لوگ ویزا ریجیکشن پر غصے کا اظہار
- مکمل پاسپورٹ پابندی کا خدشہ
نئی ممکنہ شرائط:
- پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ
- مزید بیک گراؤنڈ چیک
- اضافی امیگریشن اسکریننگ
حکومتِ پاکستان اس صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے مسلسل سفارتی کوششوں میں مصروف ہے۔
یو اے ای نے باضابطہ پابندی کا اعلان تو نہیں کیا، لیکن حقیقت میں زیادہ تر پاکستانی شہریوں کے لیے ویزے روک دیے ہیں۔
وجہ ہے سیکورٹی خدشات اور چند افراد کے جرائم، جبکہ دوسری طرف ویزا ریفارمز بھی جاری ہیں تاکہ دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر رہیں۔
اس وقت ہزاروں پاکستانی شہری سفری غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، اور امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں سفارتی کوششوں سے حالات بہتر ہوں گے۔
مزید اپ ڈیٹس کے لیے منصف نیوز 24×7 کے ساتھ جڑے رہیں۔