نائب صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع
نائب صدر کے انتخاب کے لیے بدھ کی صبح 10 بجے ووٹنگ شروع ہو گئی۔ اس الیکشن میں حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن اور اپوزیشن انڈیا الائنس کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کے درمیان مقابلہ ہے۔
نئی دہلی: نائب صدر کے انتخاب کے لیے منگل کی صبح 10 بجے ووٹنگ شروع ہو گئی۔ اس الیکشن میں حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن اور اپوزیشن انڈیا الائنس کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کے درمیان مقابلہ ہے۔
اس انتخاب میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے 781 ارکان ووٹ ڈالیں گے۔ اعداد و شمار اور سیاسی ریاضی کو دیکھتے ہوئے یہ تقریباً طے ہے کہ مسٹر رادھا کرشنن نائب صدر منتخب ہوں گے۔
نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوگی اور ووٹوں کی گنتی شام 6 بجے سے شروع ہوگی۔ رات گئے تک نتائج کا اعلان متوقع ہے۔
دونوں ایوانوں میں این ڈی اے کے حق میں تعداد کے پیش نظر مسٹر رادھا کرشنن کی جیت تقریباً یقینی ہے۔ دو پارٹیوں بیجو جنتا دل اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے انتخاب سے عین قبل خود کو ووٹنگ سے دور رکھنے کے فیصلے اور آندھرا پردیش کی وائی ایس آر کانگریس کے این ڈی اے امیدوار کی حمایت کے فیصلے نے مسٹر رادھا کرشنن کی جیت کے امکانات کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔
نائب صدر کے عہدے کے لیے اس انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے تیار کردہ الیکٹورل کالج (ووٹر لسٹ) میں لوک سبھا کے 542 موجودہ ممبران اور راجیہ سبھا کے 239 ممبران ووٹ ڈال سکیں گے۔ اس طرح الیکٹورل کالج میں کل 781 ممبران ہیں۔ اس طرح کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے کم از کم 391 ووٹ درکار ہوں گے۔
نائب صدر کے انتخاب کے الیکٹورل کالج میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان شامل ہوتے ہیں۔ لوک سبھا کے ارکان کی کل تعداد 543 ہے۔ ان میں سے ایک سیٹ خالی ہے، جب کہ 245 ممبران راجیہ سبھا میں چھ سیٹیں خالی ہیں۔ اس طرح اس الیکشن میں لوک سبھا کے 542 ممبران اور راجیہ سبھا کے 239 ممبران ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
بی جے ڈی اور بی آر ایس کے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کے اعلان کے بعد کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے 386 ووٹ درکار ہوں گے۔