شمالی بھارت

وقف ترمیمی بل سے سرکاری اراضی کی لوٹ مار اور غیر قانونی قبضوں کا خاتمہ ہوگا: یوگی آدتیہ ناتھ

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش میں وقف کے نام پر لاکھوں ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے غریبوں کی مناسب فلاح و بہبود کو یقینی نہیں بنایا جا رہا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا، نیا قانون اب اس طرح کے استحصال کو روک دے گا۔

مہاراج گنج: اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتہ کے روز یہاں کہا کہ پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف (ترمیمی) بل سے ملک میں سرکاری زمینوں کی لوٹ مار اور غیر قانونی قبضے کو ختم کیا جائے گا، جس کا استعمال اب ہم عوام کے لیے کریں گے۔

متعلقہ خبریں
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
سنبھل فساد عدالتی کمیشن کا کل دورہ
کانگریس نے توہین کیلئے ہندو دہشت گردی کا لفظ دیا: یوگی
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات

مسٹر یوگی آج ایک روزہ دورے پر مہاراج گنج پہنچے، جہاں انہوں نے روہن بیراج کے افتتاح سمیت 654 کروڑ روپے کے 629 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر منعقدہ جلسہ عام میں وزیر اعلیٰ نے مرکزی اور ریاستی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور اگلے تین سالوں میں اتر پردیش سے غربت ختم کرنے اور ریاست کو ملک میں نمبر ون بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا، "حال ہی میں وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا ہے، جس سے وقف کے نام پر سرکاری زمینوں کی لوٹ مار اور غیر قانونی قبضے کو ختم کیا جائے گا۔ عوامی مقاصد کے لیے مختص زمین پر کوئی بھی قبضہ نہیں کر سکے گا۔ سرکاری املاک کا استعمال اب عوامی فلاح و بہبود کے لیے اسکولوں، اسپتالوں، کالجوں، میڈیکل کالجوں اور بارڈر پروجیکٹس جیسے منصوبوں کے لیے کیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش میں وقف کے نام پر لاکھوں ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے غریبوں کی مناسب فلاح و بہبود کو یقینی نہیں بنایا جا رہا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا، نیا قانون اب اس طرح کے استحصال کو روک دے گا۔

انہوں نے روہن بیراج کا افتتاح کرتے ہوئے کہا، "اس بیراج سے 16,000 کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور 5,400 ہیکٹر سے زیادہ اراضی کو سیراب کیا جائے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اس بیراج کو ماں بنالیا دیوی کا نام دیا جائے گا۔ نیپال سے گورکھپور کی طرف بہنے والی روہن ندی کا پانی میٹھا ہے اور یہ کسانوں کے لیے کئی سالوں تک مفید رہے گا۔ اس بیراج کی مانگ 25 سال سے تھی۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ بیراج آبپاشی اور سیلاب سے بچاؤ کے لیے کام آئے گا، اس کے علاوہ آبی ذخائر، سیاحت، کشتی رانی اور ریستورانوں کی ترقی کے ذریعے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔