اسرائیل سے جنگ دینی اعتبار سے جائز: حسن نصراللہ
لبنان کی مزاحمت پسند تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے کہا کہ حماس کے طوفان اقصیٰ آپریشن نے زلزلے کی طرح سے اسرائیل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
بیروت: لبنان کی مزاحمت پسند تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے کہا کہ حماس کے طوفان اقصیٰ آپریشن نے زلزلے کی طرح سے اسرائیل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے اور اس کے بعد سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری کے بعد پہلی بار اپنے خطاب میں لبنانی رہنما حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کا دفاعی نظام مکڑی کے جال سے زیادہ کمزور ثابت ہوا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ حماس کے طوفان اقصیٰ آپریشن نے اسرائیل کی طاقت، انٹیلی جنس اور جنگی مہارت کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ سربراہ حزب اللہ حسن نصر اللہ نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ امریکہ کا کیا دھرا ہے۔ اسرائیل کو امریکہ کٹھ پتلی کی طرح استعمال کر رہا ہے۔
حسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے تو اسے مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ اس ضمن میں اسرائیلی کارروائیاں حماقت اور نااہلی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج بزدل فوج ہے جو ایک ماہ کے دوران ایک بھی کامیاب آپریشن نہیں کرسکی۔
اسے ہر محاذ پر شکست کا سامنا ہے جس پر اسرائیلی عوام اور اسرائیل کے دوست ممالک کو شرمندگی اٹھانا پڑی۔ حسن نصر اللہ نے اس تاثر کی تردید کی کہ 7 اکتوبر کے طوفان اقصیٰ آپریشن میں حزب اللہ بھی شامل تھی اور یہ بھی کہ حزب اللہ سمیت دیگر مزاحمتی تنظیموں پر ایران کی اجارہ داری ہے۔